اسلام آباد (محمد صالح ظافر ) پر یس کی آزادی کی عالمی درجہ بندی میں بھارت بد ستور تنزلی کا شکار ہے ۔ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے بلند جمہوری اقرار اور روایات کے دعوؤں کے باوجود رپورٹرز و دآؤٹ بارڈرز (آر ایس ایف ) کے مطابق تازہ ترین ورلڈ پریس فرینڈم انڈ یکس میں180ممالک کے درمیان بھارت کا161واں نمبر ہے ۔ جو 2022ء میں150ویں پوزیشن سے گر کر11درجے کم ہوگی ہے ۔ حتیٰ کہ پاکستان اور افغانستان کی پوزیشن بھارت سے کہیں بہتر ہے ۔ بھارت میڈیا سے وابستہ افراد کےلیے بد ترین ملک بن گیا ہے ۔ انسانی حقوق سے متعلق رائٹس اینڈ رسکس انالیس گروپ (آرآر اے جی) کا کہنا ہے کہ بھارت میں ریاستی نشانہ بنے۔آر آر اے جی نے مطابق 103میں سے 70صحافی گرفتار کئے گئے ۔ 14کے خلاف مجرمانہ مقدمات درج کئے گئے ۔ تین صحافیوں آکاش حسین ثناء مٹیو اور رانا ایوب کو بیرون ملک جانے سے روکا گیا ۔7صحافیوں کو غیر ریاستی سیا سی عناصر نے قتل کیا ۔ کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلٹس(سی پی جے ) کے مطابق 363صحافیوں کو آزادی سے محروم کیا گیا ۔ اپنے دورہ امریکا میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو8سال میں پہلی بار پریس کانفرنس کا سامنا کرنا پڑا جس میں ایک ہی سوال بھارت میں مسلمانوں کی حالت زار کے بارے میں کیا گیا ۔