اسلام آباد (نمائندہ جنگ، اے پی پی) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف اسٹینڈ بائی ایگریمنٹ سے ملک کے معاشی استحکام میں مدد ملے گی، دعاہے کہ یہ آئی ایم ایف کے ساتھ آخری پروگرام ہو،عالمی فنڈ 9ماہ کیلئے 3ارب ڈالر ملیں گے، گزشتہ تین ماہ چین نے ہمیں ڈیفالٹ ہونے سے بچایا، قرضہ ملنا لمحہ فخریہ نہیں فکریہ ہے، دعا ہے آئی ایم ایف کے ساتھ یہ آخری پروگرام ہو، جولائی میں زرمبادلہ کے ذخائر 14ارب ڈالر تک پہنچ جائینگے،مدت پوری ہونے پر حکومت چھوڑ دینگے، انتخابات کی تاریخ کا اعلان اور انعقاد الیکشن کمیشن کا کام جواس کو آئین کے مطابق کرنا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بیان اور گزشتہ روز پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب اور گورنر پنجاب انجینئر بلیغ الرحمن بھی موجود تھے جبکہ وزیر خزانہ اسحق ڈار کا کہنا ہے کہ یہ ملک کبھی ڈیفالٹ نہیں ہوگا، آئی ایم ایف معاہد ہ نہ ہوتا تو پلان بی موجود تھا، پہلی ترجیح ملکی وقار تھا، پاکستان کو دوبارہ 24 ویں معیشت بنائینگے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ انکی پریس کانفرنس کی بنیادی دلیل یہ تھی کہ آئی ایم ایف اسٹینڈ بائی ایگریمنٹ کی اشدضرورت تھی۔انہوں نے کہا کہ میں اپنے دوستوں اور شراکت داروں جیسا کہ چین، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور اسلامک ڈیولپمنٹ فنڈ کا خصوصی شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے بڑے معاشی چیلنجز کے وقت پاکستان کاساتھ دیا۔انہوں نے کہا کہ ایک مکمل حکومتی نقطہ نظر کے تحت ہم نے اقتصادی بحالی کا منصوبہ وضع کیا ہے،اس منصوبہ سے زراعت، کان کنی اور معدنیات، دفاعی پیداوار اور انفارمیشن ٹیکنالوجی میں ہماری اسٹرٹیجک صلاحیت سے استفادہ کرنے پر توجہ مرکوز کریگا۔ یہ منصوبہ خلیجی ممالک سے اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری لائے گا۔اور چالیس لاکھ لوگوں کیلئے روزگار کے مواقع پیدا کریگا۔وزیراعظم نے کہا کہ یہ ایک کٹھن سفر ہو سکتا ہے لیکن جیسا کہ محاورہ ہے کہ جب سفر مشکل ہو جاتا ہے، تو آپ کو سخت فیصلے کرناہوتے ہیں۔دریں اثناء وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف سے 9 ماہ کیلئے 3 ارب ڈالر کا اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ معاہدہ طے پاگیا ہے۔یہ انتظام زرمبادلہ کے ذخائر مضبوط، معاشی استحکام اور ملک کو پائیدار اقتصادی ترقی کی راہ پر گامزن کرنے میں مدد دے گا۔ جمعہ کو اپنے ٹویٹ میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور ا ن کی ٹیم کو اس کامیابی پر مبارکباد دیتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ تعاون اور اشتراک پر آئی ایم ایف ایم ڈی اور ان کی ٹیم کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں۔ادھر لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر اعظم نے اعلان کیا ہے کہ مدت پوری ہونے پر حکومت چھوڑ دیں گے۔ شہباز شریف نے واضح پیغام میں کہا کہ الیکشن کا اعلان اور اس کا انعقاد کرنا الیکشن کمیشن کا کام ہے، یہ کام الیکشن کمیشن کو آئین کے مطابق کرنا ہے۔وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ آئی ایم ایف سے معاہدہ راتوں رات مہنگائی کم نہیں کرے گا، مہنگائی سے انکار کرنا خود کو دھوکا دینے والی بات ہے۔شہباز شریف کا کہنا تھا کہ چیئرمین سینیٹ نے خود کہا ہے کہ مراعات میں اضافے کا بل واپس لے لیں گے ، آئی ایم ایف پروگرام گھی یا مٹھائی نہیں معیشت کو استحکام دینے کیلئے ہے۔وزیراعظم نے کہا نواز شریف جلد وطن واپس آئینگے، فتنہ نے ایک سال سازشیں کرکے ملک کو تباہ و برباد کیا، موجودہ حکومت کے دور میں ایک روپے کی کرپشن کا کیس سامنے نہیں آیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ سابق حکومت نے آئی ایم ایف کے ساتھ بات چیت میں ہچکچاہٹ دکھائی جس سے 6 ماہ کی تاخیر ہوئی، جس سے ملک کا بھاری نقصان ہوا، پھر آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ کرکے اسکی دھجیاں اڑائی گئیں اور عالمی اداروں کا پاکستان پر اعتماد کو نقصان پہنچا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں سیاسی عدم استحکام کیلئے ایڑی چوٹی کا زور لگایا گیا، پاکستان کی ترقی و خوشحالی کو ختم کرنے کیلئے بیانیے بنائے گئے، ہر طریقہ سے ملک کو بدنام کیا۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ مہینوں میں منیجنگ ڈائریکٹر آئی ایم ایف کے ساتھ ٹیلیفون پر کئی بار طویل گفتگو ہوئی، خطوط کا تبادلہ ہوا،پیرس میں ایم ڈی آئی ایم ایف کے ساتھ وفد کے ہمراہ تفصیلی گفتگو ہوئی، ان سے پوچھا کہ انکی کون سی شرط پوری نہیں ہوئی، ہم نے اپنی سیاست دائو پر لگا دی، اتحادی جماعتوں نے اپنا سیاسی سرمایہ دائو پر لگا کر ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچانے اور ملکی معیشت کے استحکام کیلئے سخت فیصلے کئے۔ وزیراعظم نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدہ ہو چکا ہے، 12 جولائی کو آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس ہو گا اور اس میں پاکستان کیلئے 3 ارب ڈالر کے اسٹینڈ بائی معاہدہ کی منظوری دی جائیگی، وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور انکی ٹیم کا بھی شکرگزار ہوں، انہوں نے بھرپور محنت کی، انہوں نے پاکستان کے بہترین مفاد میں دن رات کام کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ عام آدمی کو نہیں اب اشرافیہ کو قربانی دینا پڑیگا، عام آدمی 75سال سے قربانیاں دے رہا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان دیوالیہ ہونے کے خطرے سے بچ گیا، کون جانتا تھا کہ نگران حکومت کے ساتھ کیا ہوتا، مخالفین انتخابات میں کیا بیانیہ دیتے، ملک دیوالیہ ہونے کی صورت میں ہم اور ہمارے اتحادی کبھی بھی خود کو معاف نہیں کرتے۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل کا لائحہ عمل کیا ہونا چاہئے، ہمیں اپنی کمر کس لینا ہو گی۔ انہوں نے کہا 9 مئی کے واقعات ملک کو تباہ و برباد کرنے کی پوری سازش تھی، اس میں اندر اور باہر سے دوست نما دشمن شامل تھے، انہوں نے 9 مئی کی سازش کی تاکہ آئی ایم ایف کا پروگرام نہ ہو، ملک دیوالیہ ہو جائے، تباہی اور انارکی ہو جائے۔