• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پولیس اہلکاروں  کی بدعنوانی کی ویڈیوز، محکمے کی سبکی

میرپورخاص (رپورٹ: سید محمد خالد) پولیس سے متعلق چند گھنٹوں کے وقفے سے وائرل ہونے والی دو وڈیوز نا صرف محکمے کی سبکی کا سبب بن گئیں بلکہ پولیس کی کارکردگی پر سنگین سوالات بھی اٹھا دیئے ہیں۔ ضلع بار ایسوسی ایشن نے معاملے پر ہنگامی اجلاس بھی طلب کرلیا ہے۔ پہلی وائرل وڈیو مبینہ طور پر فحاشی کے ایک اڈے کی سامنے آئی جس میں وردی میں اور اسلحہ سے لیس پولیس اہلکار خواتین سے عید خرچی کے نام پر بھتہ طلب کررہے ہیں۔ وڈیو میں پولیس اہلکار خواتین سے دس ہزار روپے کا مطالبہ کرتے سنے جاسکتے ہیں۔ پولیس حکام کے مطابق دونوں کی ون-فایؤ فائٹر اہلکاروں کے طور پر شناخت ہوگئی ہے۔ جنہیں فوری طور پر معطل کردیا گیا ہے۔ ڈی ایس پی، سی آئی اے کو واقعہ کی انکوئری کا حکم دے کر رپورٹ طلب بھی کرلی گئ ہے۔ یہ وڈیو سیٹلائٹ ٹاؤن تھانے کی حدود کی بتائی جارہی ہے۔ ادھر چند گھنٹے بعد ہی ایک اور وڈیو سامنے آگئ جس کا تعلق ٹاؤن تھانے میں فلمائے گئے گانے کی ریکارڈنگ سے ہے۔ اس گانے کی شوٹنگ کیلئے تھانے، پولیس موبائل اور باوردی اہلکاروں کے علاوہ سرکاری ہتھکڑی کے استعمال کا بھی انکشاف ہوا ہے۔ یہ وڈیو حمزہ خالد نامی نوجوان کے نام سے سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے شیئر کی گئی۔ پولیس نے اس واقعہ کی تصدیق کردی ہے۔ ایس ایچ او ٹاؤن تھانہ میر محمد کیریو کا موقف ہے کہ پنجاب سے کچھ لوگ شوٹنگ کرنے آئے تھے۔ ان کے پاس تھانے میں شوٹنگ کا کوئی تحریری اجازت نامہ موجود نہیں تھا۔ تاہم افسران نے شوٹنگ کرانے میں سہولت فراہم کرنے کی زبانی ہدایت کی تھی۔ اب تک تھانے میں اس وڈیو کو شوٹ کرنے اور اس کی سہولت فراہم کرنے والے اہلکاروں و افسران کے خلاف کوئی کارروائی سامنے نہیں آئی ہے۔ سٹیزن ایکشن کمیٹی کے چیئرمین رئیس احمد خان کا کہنا ہے کہ سامنے آنے والی دونوں وڈیوز سے شہریوں کا پولیس پر اعتماد مزید کم ہوا ہے۔ ان میں ملوث اہلکاروں اور افسران کے خلاف فوری اور مثالی کارروائی کی جائے۔ ضلع بار ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری عبدالغفار ناریجو نے کہا ہے کہ شہر میں چوری اور ڈکیتی سمیت دیگر جرائم میں بے حساب اضافہ ہوا ہے۔

سندھ بھر سے سے مزید