نئی دہلی، کراچی (اے ایف پی، مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم شہباز شریف نے ایک بار پھر کہا ہے کہ دہشتگردی کو سفارتی پوائنٹ اسکورنگ کیلئے استعمال نہیں کیا جانا چاہئے، شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس سے ویڈیو لنک خطاب کے دوران شہباز شریف نےکہا کہ مذہبی منافرت اور شدت پسندی کی ہر طرح کی اقسام کی مذمت کی جانی چاہئے ، انہوں نے بھارت کا نام لئے بغیر اسے تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ ریاستی دہشتگردی میں معصوم لوگوں کا قتل قابلِ مذمت ہے،عالمی برادری کو مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی کے خلاف آواز اٹھانا ہوگی، عالمی امن کے لئے لوگوں کو کشمیریوں کا حق خود ارادیت یقینی بنانا ہو گا، بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے روایتی طور پر شنگھائی تعاون تنظیم سے اپنے خطاب کے افتتاح ہی میں کہا کہ کچھ ملکوں نے سرحد پار دہشتگردی کو ریاستی پالیسی کے طور پر اختیار کر رکھا ہے، اُنہوں نے زور دے کر کہا کہ ایس سی او کے رکن ممالک کو ایسے ملکوں کی مذمت میں جھجک کا مظاہرہ نہیں کرنا چاہیے،دہشت گردی کے سلسلے میں دہرا پیمانہ نہیں ہونا چاہیے، چین کے صدر شی جن پنگ نے اپنے خطاب کے دوران رنگین انقلاب اور نئی سرد جنگ کےحوالے سے متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں نئی سرد جنگ کو ہوا دینے والی طاقتوں سے انتہائی محتاط رہنے کی ضرورت ہے جو خطے میں تصادم پیدا کررہی ہیں ، انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں کسی بھی ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے اور کسی بھی وجہ سےرنگین انقلاب لانے کی بھرپور مخالفت کرنی چاہیے، روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے اپنے خطاب میں کہا کہ روس بیرونی دباؤ، پابندیوں اور اشتعال انگیزیوں کیخلاف پراعتماد طریقے سے مزاحمت کررہا ہے اور کرتا رہے گا ، صدر پیوٹن نے ویگنر گروپ کی جانب سے ناکام فوجی بغاوت کے دوران شنگھائی تعاون تنظیم کی جانب سے حمایت پر بلاک کا شکریہ بھی ادا کیا ،ایران بھی شنگھائی تعاون تنظیم کا مستقبل رکن بن گیا ہے ، ایران کے صدر ابراہیم رئیسی نے اپنے خطاب میں کہا کہ " ڈالر کی حاکمیت ختم کرنے کے لئے شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے درمیان تجارت قومی کرنسی میں ہونی چاہیے"، انہوں نے کہا ہے یہ کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں ہے کہ مغرب کی عسکریت پسندی اور حاکمانہ نظام کی بنیاد ڈالر ہے، یہی وجہ ہے کہ ایک منصفانہ بین الاقوامی نظام کی تشکیل کے لئے علاقے میں اس حاکم عنصر کو ختم کرنا ضروری ہے، خطاب میں اسرائیل کے فلسطین پر حملوں کا بھی ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ "آج 4 جولائی کو اپنا یومِ آزادی منانے والا ملک امریکا بہت سے ممالک کی آزادی کو سلب کر رہا اور فلسطینیوں سمیت متعدد اقوام کو اپنی تقدیر کا فیصلہ کرنے کے حق سے محروم رکھے ہوئے ہے، صدر رئیسی نے کہا ہے کہ اس وقت جنین کیمپ میں اسرائیلی فوج کی کاروائیاں 1948 میں فلسطین پر قبضے کے دوران کئے گئے جرائم کی یا د تازہ کر رہی ہیں،دریں اثناء ایس سی او کا مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا گیا جس میں رکن ممالک کا سلامتی، معیشت ، سرمایہ کاری کے شعبوں میں تعاون بڑھانے جاری رکھنے پر اتفاق ۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف نےبھارت کی میزبانے میں ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے بے پناہ قربانیاں دی ہیں ، ایس سی او رکن ممالک کے خطے میں امن اور استحکام کو یقینی بنانے کے مشترکہ مفادات ہیں جب کہ دنیا کے کسی بھی خطے میں معاشی ترقی کے لئےپیشگی شرط ہے، ریاستی دہشت گردی سمیت ہر قسم کی دہشت گردی کے ساتھ پورے عزم سےمل کر لڑنے کی ضرورت ہے، ’کنکٹیویٹی‘ کو جدید عالمی معیشت میں کلیدی اہمیت حاصل ہوگئی ہے، اس کے فروغ کے ذریعے معاشی استحکام حاصل کیا جاسکتا ہے، سی پیک معاشی خوشحالی، امن اور استحکام میں گیم چینجر ثابت ہوگا، ترقی یافتہ ممالک کو ماحولیاتی تبدیلیوں سے ہونے والے نقصانات سے نمٹنے کے لیے ترقی پذیر ممالک کی مدد کرنی چاہیے،شہباز شریف نے بھی افغانستان میں انسانی امداد پر زور دیا اور کہا کہ پر امن اور مستحکم افغانستان خطے میں معاشی استحکام کا باعث بنے گا،پاکستان رواں سال کے اختتام پر مواصلات سے متعلق ایس سی او اجلاس کی میزبانی کرے گا، وزیر اعظم نےقازقستان کو تنظیم کی صدارت ملنے پر مبارکباد دی، انہوں نے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کو بھی تنظیم کا مکمل رکن بننے پر مبارکباد پیش کی اور ایران کی شمولیت کو خوش آئند قرار دیا، انہوں نے بیلاروس کو تنظیم کے آئندہ اجلاس میں مکمل رکنیت دینے کے فیصلے کا بھی خیر مقدم کیا۔ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے کہا کہ دہشت گردی کی مالی اعانت سے نمٹنے کے لیے باہمی تعاون کی ضرورت ہے۔