• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عمران کے پاس کمزور ثبوت، توشہ خانہ کیس سے کتراتے رہے ہیں، تجزیہ کار

کراچی (ٹی وی رپورٹ) اسلام آباد کی عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف توشہ خانہ کیس قابل سماعت قرار دے دیا اس پر جیو کے خصوصی نشریات میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر تجزیہ کار شاہزیب خانزادہ نے کہا ہے کہ عمران خان توشہ خانہ کیس سے ڈرتے ہیں کیوں کہ اس کے حقائق سامنے آئے ہیں،عمران خان کے پاس کمزور ثبوت ہیں اس لیے وہ اس کیس سے کتراتے رہے ہیں،عمران خان نے اس معاملے جو شواہد دیئے ہیں وہ بہت سوال اٹھاتے ہیں، پراسکیویشن بار بار یہ دعویٰ کرتی رہی ہے کہ ہمارے لئے بلیک اینڈ وائٹ کیس ہے ۔سینئر تجزیہ کار شاہزیب خانزادہ نے کہا کہ بڑی حیران کن بات ہے آپ ٹھیک کہہ رہے ہیں کہ اس کیس میں عمران خان مسلسل بھاگتے رہے ہیں جب وہ حکومت میں تھے تب بھی جب عدالت کا حکم آیا کہ توشہ خانہ سے تحائف آپ نے لیے ان کی فہرست جاری کر دیں ۔ تو اس کو اسٹیٹ سکریٹ عمران خان نے قرار دیا اس کے بعد سے شک ہو رہا تھا کہ عمران خان اس سے بھاگ کیوں رہے ہیں۔ جبکہ 2018 سے پہلے کہا کرتے تھے کہ تحفے لینا غلط ہے اور یہ تحفہ رشوت ہوتے ہیں ہم حکومت میں آکر یہ کلچر ختم کریں گے اور حکومت میں آکر مہنگے ترین تحائف لے لیے۔ اور اس کے بعد ان کو ڈکلیئر کرنے کو تیار نہیں تھے۔ جب حکومت سے گئے ہیں پھر تفصیلات سامنے آئی ہیں تو عمران خان اس کیس کو فوراً ختم کرسکتے تھے کہ یہ ڈاکیومنٹ ہیں اس طریقے سے تحفے لیے تھے ٹیکس ریٹرن میں ظاہر کیا تھا بجائے اس راستے کو اختیار کرنے کے عمران خان مسلسل کیس سے بھاگتے رہے ہیں۔آٹھ نو مہینے میں بہت سے کیسز میں عدالت جاتے ہیں جہاں توشہ خانہ کا معاملہ آتا ہے عدالت سے کتراتے ہیں۔ ہائی کورٹ اگر پابند بھی کردے تو کارکنوں کا جتھہ لے کر چلے جاتے ہیں ۔ جوڈیشل کمپلیکس میں خود حملہ آور ہوئے تھے مگر آج کارکنوں کو بتاتے ہیں کہ اصل میں وہ میرے اوپر قاتلانہ حملہ تھا۔ جب عدالت ان کے پیش نہ ہونے پر ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کیے جاتے ہیں جب پولیس گھر پر گرفتار کرنے آتی ہے تو کارکنوں کو پولیس کے سامنے کھڑا کردیتے ہیں اور پھر کارکن پولیس سے لڑتے ہیں پیٹرول بم کا استعمال ہوتا ہے کارکنوں کی طرف سے اور وہ کارکنوں کو بتاتے ہیں کہ یہ میرے اوپر قاتلانہ حملہ تھا پولیس کی طرف سے ۔ عمران خان اپنے کارکنوں کو غلط استعمال کرتے ہیں ۔عمران خان توشہ خانہ کیس سے ڈرتے ہیں کیوں کہ اس کے حقائق سامنے آئے ہیں۔ القادر ٹرسٹ کیس ہو یا پھر توشہ خانہ کا معاملہ ہو اس میں عمران خان مسلسل کتراتے رہے ہیں۔ اب بھی اسلام آباد ہائیکورٹ نے موقع دیا کہ اگر اس بات پر اعتراض ہے کہ فرد جرم غلط عائد کی گئی ہے تو سیشن کورٹ ایک ہفتے میں فیصلہ کرے گی تو عمران خان اور ان کے وکیل کو آنا چاہیے تھا اور یہ کیس اڑا دینا چاہیے تھا مگر نہ ان کے وکیل آرہے ہیں نہ عمران خان آرہے ہیں ہائی کورٹ نے سات دن کا ٹائم دیا ہے۔ عمران خان کو سپریم کورٹ سے امید ہوتی ہے اور انہیں وہاں سے ریلیف مل بھی جاتا ہے اور ایسے بینچ بھی بن جاتے ہیں جو انہیں ریلیف دے دیتے ہیں اب انہیں امید سپریم کورٹ سے ہی ہے کہ وہ اس فرد جرم کو غلط قرار دے۔شاہزیب خانزادہ نے کہا کہ پراسکیویشن بار بار یہ دعویٰ کرتی رہی ہے کہ ہمارے لئے بلیک اینڈ وائٹ کیس ہے ۔عمران خان نے اس معاملے جو شواہد دیئے ہیں وہ بہت سوال اٹھاتے ہیں۔ ایک معاملہ یہ ہے کہ تحائف کی قیمت زیادہ تھی لیکن کم لگوائی گئی۔

اہم خبریں سے مزید