اسلام آباد(ایجنسیاں)پاک فوج کے سربراہ جنر ل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ ہمارے پاس ہر طرح کی صلاحیت موجود ہے‘ پاکستان نے ترقی کی منازل طے کرنی ہیں اور دنیا کی کوئی طاقت اس کو ترقی کرنے سے نہیں روک سکتی ‘مسلمانوں کے لیے ناامیدی کفر ہے‘ پاک فوج اسپیشل انویسٹمنٹ فیسی لیٹیشن کونسل کے تحت تمام حکومتی اقدامات جیسے کہ گرین پاکستان انیشی ایٹیو میں پاکستانی قوم کی امنگوں پر پورا اترے گی جبکہ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ گرین پاکستان انیشی ایٹیو 1960 کے بعد ملک کیلئے دوسرا بڑا سبز انقلاب ثابت ہوگا جو پاکستان کیلئے ترقی کی نئی راہیں کھولے گا‘ اس وژن کے تحت آئندہ چار پانچ سال میں40 سے 50 ارب ڈالر کی متوقع سرمایہ کاری کے ساتھ ساتھ تقریبا 40 لاکھ لوگوں کو روزگار ملے گا‘ میرا ایمان ہے کہ ایک دو سال میں ہماری زرعی معیشت بحال ہوجائے گا پھر ہمیں باہر جاکر قرضے نہیں مانگنے پڑیں گے‘خلیجی ممالک بھی پاکستان گرین انیشیٹیو میں سرمایہ کاری کیلئے تیار ہیں ‘پاکستان مزید قرض لینے کا متحمل نہیں ہوسکتا‘ آرمی چیف کے عزم پر ان کا مشکورہوں۔وہ پیر کو گرین پاکستان انیشی ایٹو پاکستان کے تحت غذائی تحفظ پر منعقدہ قومی سمینار سے خطاب کر رہے تھے ۔ آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے اس سیمینار میں اعزازی مہمان کے طور پر شرکت کی ۔سیمینار میں وفاقی وزراء، سندھ اور پنجاب کے وزراء اعلی، چاروں صوبوں کے چیف سیکٹریز، زرعی ماہرین، اعلی عسکری افسران اور ملک بھر سے کسانوں کی بڑی تعداد کے علاوہ بین الاقوامی مہمان، برطانیہ، اٹلی اسپین، چین، بحرین، قطر، سعودی عرب، ترکیہ اور دیگر ممالک سے تعلق رکھنے والے سفارتکار اور سرمایہ کاروں نے بھی سیمینار میں شرکت کی ۔ شہباز شریف نے کہا کہ ہم نے قوم کو آگے لیکر چلنا ہے‘ہم کمر بستہ ہوجائیں تو کوئی پہاڑ اور سمندر ہمارے سامنے رکاوٹ نہیں بنے گا‘اس وژن کے مطابق خلیجی ممالک بھی سرمایہ کاری کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے مشکل سے قرض لئے اور ملک کو ڈیفالٹ سے نکال لیا ‘آج ہمیں اللہ تعالی نے دوبارہ موقع دیا ہے ، ہم سب اکٹھے ہیں ،اس وقت تک کوئی بیرونی سرمایہ کاری نہیں کرتا جب تک ملک میں استحکام نہ ہو ، ملکر پاکستان کو دوبارہ پاؤں پر کھڑا کر کے بتانا ہے کہ پاکستان میں استحکام ہے تو سب دل کھول کر سرمایہ کاری کریں گے ۔ماضی کو خیر آباد کہہ کر ہمت سے پاکستان کو کھویا ہوا مقام دلوائیں گے‘ گرین پاکستان انیشی ایٹیومشترکہ قومی فریضہ اور ذمہ داری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ 75 سالوں میں کئی وژن آئے اور گئے ہیں بڑی بڑی فزیبلٹی بنی لیکن جو ترقی کا راز جس بات میں پنہاں ہے ، وہ ہے مسلسل عمل ، عمل ، محنت اور محنت ہے اس کے علاوہ کوئی اور دوسرا راستہ نہیں ہے‘ریاست کے تحت چلنے والے اداروں 600 ارب خسارے میں جارہے ہیں ، ان وجوہات کو تلاش کر کے ان ادارں کو منافع بخش بنانا ہوگا ۔یہ بات طے ہے کہ ہمیں ملکر اس ویژن کو عملی جامہ پہنانا ہے‘اب باتوں سے نہیں عمل سے اس ویژن کو آگے لیکر چلنا ہے ۔دوسرا زرعی انقلاب رونما ہونے جارہا ہے، وفاقی، صوبائی حکومتیں اور افواج پاکستان کی کمٹمنٹ قابل تحسین ہے۔انہوں نے کہا کہ میرا ایمان ہے کہ ایک دو سال میں ہماری زرعی معیشت بحال ہوجائے گی ، پھر ہمیں باہر جاکر قرضے نہیں مانگنے پڑیں گے بلکہ یہاں پر سرمایہ کار آکر کہیں گے کہ ہم یہاں پر سرمایہ کاری کریں گے ، دنیا میں آج نیشنل سکیورٹی کا تفاضا ہے کہ معاشی سکیورٹی کو مضبوط بنائیں ۔دریں اثناءسیمینار سے خطاب کرتے ہوئے جنرل عاصم منیر کا کہناتھاکہ ہم باصلاحیت قوم ہیں، ضرورت صرف اس امر کی ہے کہ ہم مل کر اسکی ترقی میں حصہ ڈالیں،ہم پاکستان کی معاشی ترقی کیلئے بحیثیت ادارہ مکمل جانفشانی اور قلب و روح کے ساتھ اس مرحلہ کی تکمیل کیلئے ہر ممکنہ تعاون کا یقین دلاتے ہیں۔