کراچی (نیوز ڈیسک) بھارت میں پنجاب ایگری کلچر یونیورسٹی کے ماہرین نے گندم کی ایک نئی قسم ایجاد کی ہے جس میں امائلوز نشاستے کی مقدار زیادہ ہے، جو ٹائپ-2ذیابیطس اور دل کے امراض کے خطرات کو کم کرنے کیلئے مفید سمجھا جاتا ہے۔ اسی ادارے نے بھارت میں اجناس کی کئی اقسام ایجاد کی ہیں جن کی وجہ سے بھارت اناج اگانے کے معاملے میں نہ صرف خود کفیل ہو پایا بلکہ سرپلس اناج اگانے میں بھی کامیابی حاصل کی۔ گندم کی نئی ایجاد کردہ قسم کا نام PBW RS1 رکھا گیا ہے جس میں آر ایس کا مطلب ریزسٹنٹ اسٹارچ ہے اور یہ خون میں تیزی سے گلوکوز لیول کو بڑھانے سے روکتا ہے۔ اس گندم سے بنی چپاتیاں کھانے سے بلڈ گلوکوز لیول تیزی سے نہیں بڑھتا۔ اس کی بجائے، زیادہ امائلوز اور مزاحم نشاستے اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ گلوکوز خون میں آہستہ آہستہ خارج ہو۔ چونکہ اس گندم سے بنی چپاتیاں دیر سے ہضم ہوتی ہیں لہٰذا جلد بھوک کا احساس بھی پیدا نہیں ہوتا۔