لندن (پی اے) ایک سپرمارکیٹ چین کو گزشتہ روز 13روز باسی گوشت فروخت کرتے ہوئے پکڑا گیا، گوشت کے علاوہ اسٹور میں کم وبیش 50ایسے آئٹم موجود تھے، جن کے استعمال کی مقررہ مدت ختم ہوچکی تھی لیکن وہ سپر مارکیٹ میں فروخت کیلئے ڈسپلے میں موجود تھے۔ برطانوی قانون کے تحت بعد از میعاد اشیاءکی فروخت جرم ہے اور گوشت ایسی چیز ہے، جس کے بعد از میعاد استعمال کی صورت میں انسان بیمار ہوسکتا ہے۔فوڈ اسٹور کا کہنا ہے کہ وہ اپنے اسٹور میں فروخت کی جانے والی اشیاء کو مانیٹرکرنے کی پالیسی کو بہتر بنائے گا۔ اس سپر مارکیٹ کی ویلز کے سائوتھ اور ویسٹ میں 30سے زیادہ اسٹورز ہیں۔ اس حوالے سے گزشتہ ایک سال کے دوران کی جانے والی تفتیش سے ظاہر ہوا ہے کہ اس کے کم وبیش 24اسٹورز پر بعد از میعاد اشیاء فروخت کی جارہی تھیں۔ تفتیشی ٹیم نے پیمبروک شائر میں اسٹور سے gammon misshapes کا ایک بیگ خریدا، جس کے استعمال کی مدت 10روز قبل ختم ہوچکی تھی، اس کے علاوہ Birchgrove, Brynhyfryd, Burry Port, Cimla, Llandysul, St David اور Waunarlwydd کے اسٹورز بعد از میعاد گوشت بھی برآمد ہوا۔ 2020میں بھی سوان سی میں اس کے2اسٹورزپر بعد از میعاد اشیاء فروخت کرنے کے الزام میں 30,000پونڈ جرمانہ کیا گیا تھا۔ فوڈ اسٹینڈرڈز ایجنسی کے ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ استعمال کی مقررہ میعاد کے اندر اشیاء کا استعمال ہی محفوظ ہوتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ بعد از میعاد اشیاء عام طورپر دیکھنے میں ٹھیک معلوم ہوتی ہیں اور اس کی بو بھی ٹھیک ہوتی ہے لیکن آنکھیں وہ بیکٹیریا نہیں دیکھ سکتیں، جو آپ کو بیمار کرسکتے ہیں اور اگر آپ عمر رسیدہ ہوں تو آپ کو ہسپتال پہنچنا پڑ سکتا ہے جبکہ نوجوانوں کو بھی بیماری لگ سکتی ہے، اسی لئے بعد از میعاد اشیاء کی فروخت قابل سزا جرم ہے اور دکانداروں کو ایسی اشیاء فروخت نہیں کرنی چاہئیں۔ متعلقہ اسٹور کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم کسٹمرز اور کمیونٹیز کی بہت قدر کرتے ہیں۔ اپنے کسٹمرز سے اپنی کمٹمنٹ کی وجہ سے ہم کسٹمرز کو معیاری اشیاء کی فروخت یقینی بنانے کیلئے اپنی مانیٹرنگ کی پالیسی اور طریقہ کار کو مزید بہتر بنا رہے ہیں۔