کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو کے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ مقررہ مدت میں الیکشن کروانے ہیں تو پرانی مردم شماری پر ہی کروانا پڑیں گے، کمزور مینڈیٹ کے ساتھ اصلاحات لانا ممکن نہیں ہے، امید کرتا ہوں قوم اگلے الیکشن میں ہمیں بھرپور مینڈیٹ دے گی.
ایڈیشنل ڈی جی سائبر کرائم ونگ ایف آئی اے احمد اسحاق جہانگیر نے کہا کہ نان بینکنگ فنانشل کمپنیاں ایس ای سی پی ریگولیٹ کرتا ہے، قرضہ دینے والی ایپس ایس ای سی پی سے لائسنس لیتی ہیں.
میزبان شاہزیب خانزادہ نے پروگرام میں تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں تین دن سے ایک دل دہلا دینے والی خبر نے عوام کو پریشان کیا ہوا ہے، آن لائن قرضوں کی ایپس کا فراڈ معصوم شہریوں کی قیمتی جانیں نگل رہا ہے،.
وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا کہ شیڈول کے مطابق 30اپریل تک مردم شماری کے نتائج نوٹیفائی کرنا تھے، صوبوں نے نے کہا کہ 15مئی تک مردم شماری کے نتائج کو حتمی شکل دے سکتے ہیں، 15مئی کو مردم شماری مکمل ہوئی تو پتا چلا کہ ابھی بھی اس میں تصحیح کی گنجائش ہے، صوبوں کی درخواست کے بعد مردم شماری کی مدت میں 31مئی تک توسیع کی گئی
حتمی مردم شماری میں کچھ علاقوں میں آبادی میں غیرمعمولی اضافہ سامنے آیا، ڈیموگرافرز کی کمیٹی نے تجویز دی کہ جن علاقوں میں کم گنتی یا زیادہ گنتی ہوئی سپارکو کی مدد سے اس کی وجہ جانی جائے، باہمی مفادات کونسل میں پیش کرتے ہوئے مردم شماری کے نتائج مستند ہونا ضروری تھا۔
احسن اقبال کا کہنا تھا کہ مردم شماری کو فوری طور پر بھی حتمی شکل دیدیں تب بھی 30جولائی سے پہلے یہ ممکن نہیں ہے، نئی مردم شماری کے بعد حلقہ بندیوں کا عمل باقی ہے، الیکشن کمیشن کو انتخابات کا حتمی فیصلہ کرنا ہے، مقررہ مدت میں الیکشن کروانے ہیں تو پرانی مردم شماری پر ہی کروانا پڑیں گے، یہ ممکن نہیں مردم شماری کے نتائج نئے انتخابی شیڈول کے مطابق جاری کرسکیں۔
احسن اقبال نے کہا کہ آئینی ترمیم کیلئے دو تہائی اکثریت درکار ہوتی ہے،دیکھنا ہوگا کہ مشترکہ اجلاس میں بھی دو تہائی اکثریت ہوپاتی ہے یا نہیں ہوپاتی، انتخابات اپنے وقت پر ہی ہوں گے،وزیراعظم کہہ چکے ہیں حکومت مقررہ مدت پوری کرکے چلی جائے گی، بے یقینی کو طول دیا گیا تو ملک کو نئے معاشی بحران کی طرف بڑھ سکتا ہے
ایک مضبوط حکومت کا قیام پاکستان کی معاشی ضرورت بھی ہے، کسی کے پاس آئین سے فرار کا آپشن نہیں ہے، ملک کو اس وقت اصلاحات کی ضرورت ہے، کمزور مینڈیٹ کے ساتھ اصلاحات لانا ممکن نہیں ہے، امید کرتا ہوں قوم اگلے الیکشن میں ہمیں بھرپور مینڈیٹ دے گی۔
ایڈیشنل ڈی جی سائبر کرائم ونگ ایف آئی اے احمد اسحاق جہانگیر نے کہا کہ نان بینکنگ فنانشل کمپنیاں ایس ای سی پی ریگولیٹ کرتا ہے، قرضہ دینے والی ایپس ایس ای سی پی سے لائسنس لیتی ہیں، یہ ایپس آئی فون، اینڈرائڈ اور گوگل کے پلیٹ فارمز استعمال کرتی ہیں جنہیں پی ٹی اے ریگولیٹ کرتی ہے، قرض دینے والی صرف 9ایپس لائسنس یافتہ ہیں، ان لائسنس یافتہ کمپنیوں کو بھی پکچر گیلری، کنٹیکٹ لسٹ تک رسائی لینے کی اجازت نہیں ہے، ریگولیٹ نہ ہونے کی وجہ سے ایپس گیلری اور کنٹیکٹ لسٹ تک رسائی حاصل کررہی تھیں۔
احمد اسحاق جہانگیر نے کہا کہ خودکشی کرنے والے مسعود نے جس ایپ سے قرضہ لیا وہ رجسٹرڈ تھی، ایپ کو مسعود کی گیلری اور کنٹیکٹ لسٹ تک رسائی حاصل تھی
مسعود نے ایک کمپنی کا قرض دینے کیلئے دیگر کمپنیز سے قرضے لیے جو غیر رجسٹرڈ تھیں، متاثرہ شخص مسعود کا معاملہ جب رپورٹ ہوا تو ہم نے ایکشن لیا، ہمارے پاس ایسے کیسز آئے ہیں جن میں غیر رجسٹرڈ کمپنیاں فراڈ میں زیادہ ملوث ہیں، ہمارا پی ٹی اے اور ایس ای سی پی سے بھی رابطہ رہتا ہے۔