لاہور(نمائندہ جنگ، نیوز ایجنسیاں) وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ حکومت پالیسی ریٹ، مہنگائی میں کمی لانے کی بھرپور کوشش کر رہی ہے،بجلی مہنگی کرنا آئی ایم ایف مطالبہ ہماری ضرورت، ٹیکس نہ دیئے تو اضافی ٹیکس دینا پڑیں گے،تاجر اپنی صفوں میں موجود کالی بھیڑوں کاسوشل بائیکاٹ کریں، انکا احتساب بھی ہونا چاہیے، چین مدد نہ کرتا تو ڈیفالٹ کر جاتے، معروضی حالت کا تقاضا ہے کہ تمام ادارے آئینی حدود میں رہ کر ایک دوسرے سے تعاون کریں، گزشتہ دور میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے اپوزیشن پر بے پناہ ظلم کیا آج ابھی یا کبھی نہیں والی صورتحال ہے، ہمیں بنیادی اسٹرکچر میں اصلاحات لانا ہونگی، گردشی قرضہ کہاں لیکر جائیں، نوٹ چھاپیں گے یا ٹیکس لگائینگے، اوپر سےمن و سلویٰ نہیں اتریگا، تحریک انصاف نے سیاسی مفاد کیلئے امریکا سے تعلقات خراب کیے، 15 ماہ ان تعلقات کو ٹھیک کرنے میں لگ گئے، ماضی میں جنہوں نےبرق رفتاری سے منصوبے لگائےانہیں جیل میں ڈالا گیا، تاجروں کےمسائل حل کرنااولین ترجیح ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور چیمبر میں تاجروں اورصنعتکاروں سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔ علاوہ ازیں وزیراعظم شہباز شریف اور سابق صدر آصف زرداری کی ملاقات میں الیکشن بروقت کروانے پر اتفاق کرلیا گیا،ملاقات میں ملکی سیاسی صورتحال پر تفصیلی مشاورت کی گئی۔وزیراعظم نے استحکام پاکستان پارٹی کے پیٹرن انچیف جہانگیر ترین کی رہائشگاہ ماڈل ٹائون میں ان سےملاقات کی اور بھائی عالمگیر ترین کی وفات پر اظہار تعزیت کی۔پارٹی ذرائع کے مطابق شہباز شریف نے جہانگیر ترین کے بھائی کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی اور دعائے مغفرت بھی کی۔تاجروں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ آئی ایم ایف کی سربراہ نے کہا کہ ماضی میں معاہدے کی خلاف ورزی ہوئی، پی ٹی آئی حکومت کی جانب سےآئی ایم ایف معاہدے کی خلاف ورزی سے مشکلات پیدا ہوئیں، حکومت کی پوری ٹیم کی محنت سے آئی ایم ایف کا پروگرام منظور ہوا،آج ہم مشکل حالات سےنکل گئے ہیں یہ ہماری کامیابی ہےکہ ہم ڈیفالٹ سے بچ گئے،آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کی مکمل پاسداری کرینگے، زرمبادلہ کے ذخائر اب 14 ارب ڈالرز پر پہنچ گئے ہیں،قوم سے کوئی بات نہیں چھپائی، سب کو پتا ہونا چاہیے ہم کن مراحل سے گزرے، ہمیں ذاتی مفادات کو قومی مفادات پر بالا نہیں ان کے تحت رکھنا چاہیے،میں نے کہا کہ قوم کو بتادیں بدقسمتی سے بجلی کی قیمت میں اضافہ کرنا پڑ رہا ہے۔ وزیراعظم نےکہاکہ ٹیکس بیس کو بڑھانا اور زراعت کو ترقی دینی ہے،کاشت کار کو بہترسہولیات اور معاوضہ ملے تو زراعت بہتر ہوگی، پی ٹی آئی دورمیں 3ارب ڈالر کے قرض بڑے بڑے بزنس ہاؤسز لے گئے، اب یہ بڑے بزنس ہائوس جواب دیں کتنی ایکسپورٹ میں بہتری کی؟تمام ادارے آئینی حدود میں رہتے ہوئے ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کریں۔ شہبازشریف نےکہاکہ آمریت کے دور میں بڑی مشکل صورتحال سے گزرا ہوں، لوگ کہتے ہیں کہ میرا مشرف سے بڑا تعلق تھا مشرف کے دور میں ، میں بھائی کے ساتھ جیل میں تھااورپھر جلاوطن بھی ہوا۔ دریں اثناء آصف زرداری اور وزیراعظم کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔ ذرائع کے مطابق دونوں کی ون آن ون ملاقات ایک گھنٹہ جاری رہی جس میں عام انتخابات، نگران سیٹ اپ سمیت آئندہ کی سیاسی حکمت عملی پرتفصیلی گفتگو کی گئی۔ استقبال کیا،آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل عاصم منیر ایران کے دو روزہ دورے پر ہیں جہاں وہ ایرانی مسلح قیادت کیساتھ ساتھ سول قیادت سے بھی ملاقاتیں کریں گے جس میں دو طرفہ امور د، دفاعی اور سلامتی کے امور پر مذاکرات ہوں گے ، دوسری جانب وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ افغانستان دوحہ معاہدے کی پاسداری کررہا ہے نہ ہمسایہ ہونے کا حق ادا کررہا ہے ، کالعدم ٹی ٹی پی کو پاکستان میں بسانے کے فوائد بتانے والوں نے ہی پی ٹی آئی کو لانچ کیا اور پھر اس پراڈکٹ نے ہی نو مئی کے سانحے کو جنم دیا ۔ اپنے ایک ٹوئٹ میں انہوں نے کہا کہ انہی لوگو ں نے پی ٹی آئی دور حکومت میں ارکان اسمبلی کو کالعدم ٹی ٹی پی کو افغانستان سے واپس لانے کی بریفنگ دی۔ کیا وہ لوگ آج شہید ہونے والو کے ورثا کو جواب دینگے ۔ انہوں نے کہا کہ انہی لوگوں کی پراڈکٹ پی ٹی آئی نے نومئی کو عسکری تنصیبات پر حملے کئے ۔ انہوں نے دعا کی کہ اللّٰہ تعالی شہدا کے خون کے صدقے پاک سر زمین کی حفاظت فرمائے۔