لندن(زاھدانور مرزا)بینک آف انگلینڈ نے خبردار کیا ہے کہ بڑھتی ہوئی سود کی شرح مقروض فرموں اور صارفین کے درمیان تناؤ کا باعث بن رہی ہے۔برطانوی میڈیا کے مطابق بینک اف انگلینڈ نے کہا ہے کہ مجموعی طور پر، یوکے کی معیشت اعلی شرح سود کے لیے لچکدار ہے، ٹریژری واچ ڈاگ نے انتباہ کیا ہے کہ یوکے کی بڑھتی ہوئی شرح سود سے وزیزاعظم رشی سنک کے مالی منصوبوں کو خطرہ ہے۔برطانیہ کے تمام بڑے بینک اسٹریس ٹیسٹ پاس کرتے ہیں۔برطانیہ کے تمام بڑے بینکوں نے مرکزی بینک کے تازہ ترین تناؤ کے ٹیسٹ پاس کیے ہیں ۔جن میں بارکلیز، ایچ ایس بی سی، لائیڈز بینکنگ گروپ، نیشن وائیڈ، نیٹ ویسٹ گروپ، سینٹینڈر یو کے، اسٹینڈرڈ چارٹرڈ اور ورجن منی۔شامل ہیں ۔ بینک اف انگلینڈ نے کہا ہے کہ ۔بینکوں نے معاشی بدحالی کے باوجود سال کے پہلے تین مہینوں میں 9۔17£ بلین سے زیادہ منافع کمایا ہے۔۔ جو پچھلی سہ ماہی کے مقابلے میں 21 فیصد زیادہ ہے،بینک اف انگلینڈ نے کہا ہے کہ مضبوط سود کی آمدنی کے ساتھ ساتھ دیگر آمدنی میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ بنک آف انگینڈ نے کہا ہے کہ منافع میں اضافے نے بینکوں کو اپنے صارفین کی مدد کرتے ہوئے اپنے سرمائے کی پوزیشن کو بہتر بنانے کے قابل بنایا۔