نئی دہلی (اے ایف پی)رانیل وکرما سنگھےکاسری لنکا کے صدربننے کےبعد علاقائی پاور ہاؤس بھارت کے پہلے دورے کے دوران گزشتہ روز انہوں نے کہا کہ بھارت اور سری لنکا دونوں ممالک کےدرمیان زمینی رابطہ قائم کرنے پر غور کرنے پر اتفاق کیا،جیساکہ ان کے جزیرے پر چینی اثر و رسوخ بڑھ رہا ہے۔ایک دستاویز میں کہا گیا کہ آبنائے پالک کے اس پار25 کلومیٹر کا زمینی رابطہ کولمبو تک رسائی بھارت کو کلیدی رسائی فراہم کرے گااور قدیم ہمسایہ ممالک کے تعلقات کو مضبوط بنائےگا۔ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نےکہا کہ ایک زمینی پل اور پٹرولیم پائپ لائن پر فزیبلٹی اسٹڈیز کی جائیں گی۔سری لنکا کے 46 ارب ڈالر کے غیر ملکی قرضے میں نادہندہ ہونے کے باوجود، بھارت نےاسے تقریباً 4 ارب ڈالر کی امداد دی۔نریندر مودی نے کہاکہ سری لنکا کو گزشتہ سال بہت سے چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑا لیکن ایک قریبی دوست کی طرح ہم بحران کے وقت سری لنکا کے لوگوں کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے رہے۔ بات چیت میں بھارت نے سری لنکا میں چینی موجودگی کے بارے میں بھی تشویش کا اظہار کیا۔.چین سری لنکا کا سب سے بڑا دو طرفہ قرض دہندہ ہے اور ایک چینی فرم نے ہمبنٹوٹا کی جنوبی بندرگاہ پر 99 سالہ لیز پر حاصل کیا جب کولمبو بیجنگ سے اس کی تعمیر کے لیےقرض ادا کرنے میں ناکام رہا۔بھارتی خارجہ سیکرٹری نے کہا کہ سری لنکا کی جانب سے ہمیں اپنی حساسیت اور ہماری سلامتی کے حوالے سے احترام اور ہمارے سمندری ڈومین میں ہونے والے اسٹریٹجک خدشات سے آگاہ کیا گیا۔وکرما سنگھے نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان پٹرولیم پائپ لائن "سری لنکا کو توانائی کی سستی اور قابل اعتماد فراہمی کو یقینی بنائے گی۔