اسلام آباد (اے پی پی)ماہرین صحت نے ذیابیطس کے مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد پر اپنی شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ بے قابو ذیابیطس دل کے دورہ، گردے فیل ہونے، آنکھوں کے مسائل، پاؤں کی چوٹ اور اعصاب سے متعلق سنگین پیچیدگیوں کی سب سے بڑی وجہ ہے۔ ماہرین نے کہا کہ پاکستان اب ذیابیطس کے پھیلاؤ میں چین اور بھارت کے بعد تیسرے نمبر پر ہے۔پمز کے سینئر میڈیکل سپیشلسٹ ڈاکٹر شیر علی نے کہا کہ پاکستان میں ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد تقریباً 30 لاکھ سے زائد ہے جو کہ تشویشناک ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ٹائپ 2 ذیابیطس سے بچنے کے لیے جلد تشخیص اور بروقت مداخلت بہت ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ صحت مند کھانا بلڈ شوگر کی سطح کو کنٹرول کرنے کا ایک اہم طریقہ ۔ ے انہوں نے مزید کہا کہ ذیابیطس کی نئی تشخیص والے شخص کو اپنی خوراک پر نظر ثانی کرنا پڑ سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتہائی پراسیسڈ فوڈز جیسے فاسٹ فوڈ جن میں کیلوریز زیادہ ہوتی ہیں جبکہ وٹامنز، منرلز اور فائبر کم ہوتے ہیں جسم میں تیزی سے ٹوٹ جاتے ہیں اور بلڈ شوگر کی سطح میں تیزی سے اضافے کا سبب بن سکتے ہیں۔