ڈی آئی خان، اسلام آباد (نیوز ایجنسیاں) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ شہنشاہی اخراجات کم، کشکول توڑنا ہوگا، پن بجلی پر توجہ نہ دینا فاش غلطی ہے، قلیل عرصہ میں ہمیں مشکل ترین چیلنجز ملے گویا سر منڈواتے ہی اولے پڑ ے، وہ تو اللّٰہ کا فضل ہوا ڈیفالٹ سے بچ گئے ورنہ میری قبر پر دیوالیہ کا کتبہ لگ جاتا، نیازی حکومت نے سیاست چمکانے کیلئے ریاست قربان کرنے میں کوئی کسر نہ چھوڑی،ہم نے اپنی سیاست ذبح کرکے ملک بچالیا، واپڈا میں 450 ارب کی کرپشن ہوتی ہے بڑے بڑے سرمایہ کار بجلی چوری کرتے ہیں اور آدھے پونے داموں میں بل ادا کرتے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈیرہ اسماعیل خان میں ترقیاتی منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم نے کہا ہے کہ ملک دیوالیہ ہوجاتا تو روٹی اور دوائی کے لالے پڑجاتے، ملکی صنعت پر کاری ضرب لگتی، میرے ماتھے پر تاقیامت کالا دھبہ ہوتا اور میری قبر پر بھی کتبہ لگا ہوتا کہ میرے زمانے میں ایسا ہوا، اس پر اللہ کا جتنا شکر ادا کروں کم ہے، ساری عمر بھی سجدہ ریز رہوں تو شکر ادا نہیں کرسکتا کہ اللہ نے مہربانی سے ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا۔انہوں نے کہا کہ بجلی کے نرخوں میں اضافہ آئی ایم ایف کی شرط ضرور تھی لیکن اسکے علاوہ ہمارے پاس اور کوئی آپشن بھی نہیں تھا، ہماری بجلی کی ترسیل میں بےپناہ لائن لاسز ہوتے ہیں، ہمارے پاس بجلی کی ترسیل کا فرسودہ نظام ہے۔شہباز شریف نے کہا کہ ملک کا گردشی قرضہ 2300 ارب روپے ہے جس میں غریب کا کوئی قصور نہیں، بلکہ میری حکومت سمیت تمام حکومتوں اور اشرافیہ کا قصور ہے، یہ سب طاقتور کا قصور ہے لیکن اس کا بوجھ غریب پر ہے۔انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے اپنی سیاست چمکانےکیلئے ریاست کو قربان کرنےکے لیےکوئی کسر نہیں چھوڑی، ہم سب نے مل کر فیصلہ کیا کہ ہم سیاست قربان کردیں گے، ریاست کوبچائیں گے، خدانخواستہ ریاست کو نقصان پہنچا تو کہاں کی سیاست، کہاں کی وزارت، ہمارے قدم ڈگمگائے نہیں، اللہ کی ذات پر پورا توکل رکھا، ابھی جو سیزن گزرا ہے، اس میں گندم کی پچھلے دس سال کی ریکارڈ پیداوار ہوئی، پچھلی حکومت میں اربوں کی گندم باہر سے منگوانی پڑی، کپاس کی بھی ریکارڈ پیدا وار متوقع ہے، پچھلے 16 مہینوں میں گیس کی پیداوار میں بھی اضافہ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی ملک دشمنی سےکاروبار جام ہوگیا تھا ، چیئرمین پی ٹی آئی نے آئی ایم ایف سےکیا گیا معاہدہ توڑا، اللہ تعالیٰ نے ملک کو ڈیفالٹ سے بچایا، 75سالوں میں ہم سے بہت بڑی غلطی ہوئی کہ ہم نے پن بجلی پر توجہ نہیں دی، بجلی کا گردشی قرضہ 2.3 ٹریلین روپے ہے، غریب آدمی اور کسان کا کوئی قصور نہیں، مجھ سمیت تمام اشرافیہ اور حکومت کا قصور ہے۔