اسلام آباد( نمائندہ جنگ،مانیٹرنگ ڈیسک ) چین کے نائب وزیراعظم ہی لی فینگ کی سربراہی میں چین کے اعلیٰ سطح کے وفد کے دورہ پاکستان کے موقع پر وزیراعظم ہاؤس میں سی پیک کے دوسرے مرحلے میں دونوں ممالک کے درمیان 6 معاہدوں پر دستخطوں کی تقریب ہوئی، معاہدوں میں سی پیک کی مشترکہ تعاون کمیٹی، ماہرین و کارکنوں کا تبادلہ، قراقرم ہائی وے پروجیکٹ جیسے منصوبے شامل ہیں۔تقریب میں وفاقی وزراء، بلاول بھٹو، اسحاق ڈار، احسن اقبال، رانا ثناء،مریم اورنگزیب،سعد رفیق ،طارق بشیر چیمہ،معاون خصوصی طارق فاطمی اور چینی وفد کے ارکان نے بھی شرکت کی ۔چینی نائب وزیراعظم کیساتھ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے پاکستان اور چین دوستی کے بےمثال رشتوں میں بندھے ہوئے ہیں، چین اور پاکستان سداا بہار دوست اور آہنی بھائی ہیں، سی پیک کا دوسرا مرحلہ نئے ماڈل اور نئے ماحول کے تحت آگے بڑھائینگے، منصوبے سےاسپیشل اکنامک زون بنیں گے، خوشحالی کا نیا دور آئیگا، دونوں ممالک کا رشتہ مزیدمضبوط ہوا، پاک چین دوستی برقرار رہے گی اور اس میں کوئی رکاوٹ برداشت نہیں کی جائیگی۔ پاکستان مشترکہ ترقی اور خوشحالی کے حوالے سے صدر شی جن پنگ کے نظریئے اور تصورات کے ساتھ کھڑا ہے،سی پیک کے تحت پاکستان میں بجلی، سڑکوں کے انفراسٹرکچر ، پن بجلی اور پبلک ٹرانسپورٹ سمیت مختلف شعبوں میں 25 ارب ڈالر سے زیادہ کی سرمایہ کاری ہوئی ہے،زراعت اور آئی ٹی ہماری ترجیح ہے ، ایم ایل ون اور کراچی سرکلر ریلوے بھی انتہائی اہم ہیں۔ چینی نائب وزیراعظم ہی لی فنگ نے کہا ہے کہ سی پیک پاکستان اور چین کے درمیان دوستی کے نئے دور کی بنیاد ہے، منصوبے سے ہزاروں افراد کی زندگی میں مثبت تبدیلی آئی، پاک چین دوستی ہمالیہ سے بلند اور سمندر سے گہری ہے۔چینی نائب وزیر اعظم نے صدر شی کی جانب سے بھرپور حمایت کا پیغام پہنچایا۔دوسری جانب صدرمملکت عارف علوی نے چینی نائب وزیراعظم کو ہلال پاکستان کے اعزاز سے نوازا۔ پیر کو یہاں چین کے نائب وزیراعظم ہی لی فینگ کی سربراہی میں چین کے اعلیٰ سطح کے وفد کے دورہ پاکستان کے موقع پر وزیراعظم ہاؤس میں دونوں ممالک کے درمیان مفاہمت کی 6 دستاویزات اوریادداشتوں پر دستخطوں کی تقریب ہوئی۔ تقریب سے خطاب کرتےہوئے وزیراعظم شہبازشریف نے چینی وفد کابھر پور خیرمقدم کرتےہوئے کہا کہ سی پیک کے 10 سال مکمل ہونے پر چین کے اعلیٰ سطح کے وفد کے دورہ پاکستان پر وہ چین کی قیادت کے شکر گزار ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ آج سے 10 برس قبل اس وقت کے وزیراعظم نوازشریف اور چین کے صدر شی جن پنگ نے سی پیک پر دستخط کئے تھے تو معاہدے پر دستخطوں کی سیاہی خشک ہونے سے پہلے ہی عمل درآمد شروع ہوا۔ وزیراعظم نے کہا کہ سی پیک کے تحت پاکستان میں بجلی، سڑکوں کے ڈھانچہ، پن بجلی اور پبلک ٹرانسپورٹ سمیت مختلف شعبوں میں 25 ارب ڈالر سے زیادہ کی سرمایہ کاری ہوئی ہے۔ آج معاہدوں اور ایم او یوز پر دستخطوں کے بعد ہم سی پیک کے دوسرے مرحلے میں داخل ہو گئے ہیں جس سے دونوں ممالک کے درمیان نئے ماڈل کے تحت اقتصادی تعاون کومزید فروغ حاصل ہو گا۔وزیراعظم نے کہا کہ دوسرے مرحلے میں بزنس ٹو بزنس حکمت عملی کے تحت زراعت اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبہ جات میں سرمایہ کاری کی جائے گی۔ پاکستان چین کی معاونت سے چینی معیار کے مطابق برآمدات کو یقینی بنائے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ وہ چین کے صدر شی جن پنگ کے شکر گزار ہیں کہ انہوں نے پاکستان کے ساتھ عوامی رابطوں کے فروغ کیلئے نائب وزیراعظم کو خصوصی ایلچی کے طور پر پاکستان بھیجا ہے۔ چینی صدر نے دنیا کو دکھایا ہے کہ پاکستان اور چین دوستی کے بےمثال رشتوں میں بندھے ہوئے ہیں۔چین اور پاکستان صدا بہار دوست اور آہنی بھائی ہیں۔