• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

90 دن میں انتخابات ہوئے تو پرانی مردم شماری پر ہونگے، احسن اقبال

کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو کے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ 90دن میں انتخابات کروانا ہیں تو پرانی مردم شماری کے تحت ہوں گے،ماہر قانون عمران شفیق نے کہا کہ توشہ خانہ ایک کرمنل کیس جس میں شواہد پیش کرنے کی ذمہ داری پراسیکیوشن کی ہے،شاہزیب خانزادہ نے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ سول جج کی اہلیہ کی طرف سے 14سالہ گھریلو ملازمہ رضوانہ پر تشدد کا معاملہ گمبھیر صورتحال اختیار کرگیا ہے، آٹھ دن گزرنے کے بعد بھی بچی کی حالت خطرے میں ہے، رضوانہ آکسیجن پر ہے جبکہ ڈاکٹرز نے آئندہ چند گھنٹے اہم قرار دیئے ہیں۔ وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا کہ میرا موقف یہی رہا ہے کہ نئی مردم شماری کے مطابق انتخابات کروانے کیلئے 90دن سے آگے جانا پڑے گا، الیکشن کمیشن کو مردم شماری کے نتائج کے بعد نئی حلقہ بندیاں کرنا ہوتی ہیں، 90دن میں انتخابات کروانا ہیں تو پرانی مردم شماری کے تحت ہوں گے، 2018ء کے الیکشن کے لیے بھی اسی طرح کا مسئلہ درپیش تھا،2017ء میں بھی لوگ نئی مردم شماری پر انتخابات کیلئے سپریم کورٹ گئے تھے، 2017ء کی مردم شماری کا حتمی نوٹیفکیشن بھی پھر پی ٹی آئی حکومت میں آیا۔ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ صوبوں کے مابین حلقہ بندیاں کرنے کیلئے آئینی ترمیم درکار ہوگی، صوبوں کے اندر حلقہ بندیاں نئی مردم شماری کے تحت ہوں گی، نئی مردم شماری کے تحت الیکشن کمیشن کو نئی حلقہ بندیاں کرنا ہوں گی، اس وقت درپیش مسائل کا فیصلہ الیکشن کمیشن نے آئین و قانون کی روشنی میں کرنا ہے، الیکشن کے معاملات کی حتمی اتھارٹی الیکشن کمیشن کے پاس ہے، نگراں سیٹ اپ آئے گا اس کے بعد الیکشن کمیشن انتخابا ت کے شیڈول کا اعلان کرے گا۔ احسن اقبال نے کہا کہ صوبوں کی طرف سے مردم شماری کا کام آہستگی سے ہوا،صوبوں کی طرف سے بار بار وقت مانگنے کی وجہ سے مردم شماری میں تاخیر ہوئی، مردم شماری کیلئے مزید وقت نہ دیتے تو پھر صوبے گلہ کرتے ہمیں موقع نہیں دیا، الیکشن سے فرار کسی صورت ممکن نہیں یہ ملک کی ضرورت ہے، نگراں حکومت جتنی بھی قابل ہو ان کے ساتھ بے یقینی کا تاثر رہے گا، حکومت کے پاس پانچ سال کا مینڈیٹ ہوتو اصلاحات کرسکتی ہے،ایک دو سال کی حکومت پاکستان میں اصلاحات نہیں کرسکتی، کسی کے ذہن میں غلط فہمی نہیں کہ الیکشن غیر معینہ مدت تک آگے جائیں گے، ادارہ شماریات جیسے ہی مردم شماری کے حتمی نتائج دے گا ہم مشترکہ مفادات کونسل بھیج دیں گے۔ احسن اقبال نے کہا کہ ہمیں آئین کے تحت دیئے گئے بنیادی حقوق کا احترام کرنا چاہئے، بنیادی حقوق پر قدغن لگانے والی کسی قانون سازی کی حمایت نہیں کرنی چاہئے، جبری گمشدگیوں جیسے معاملات کیلئے بھی قانون سازی کرنا ہوگی، ایجنسیاں کہتی ہیں ہمیں قانونی تحفظ دیدیا جائے تو ایسی شکایات کم ہوں گی۔

اہم خبریں سے مزید