لاہور،کراچی، (نمائندہ جنگ، نیوز ایجنسیاں) توشہ خانہ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کی باگ ڈور شاہ محمود قریشی کے ہاتھوں میں آگئی،عمران خان کی گرفتاری پرپی ٹی آئی کی کور کمیٹی کا ہنگامی اجلاس وائس چیئرمین تحریک انصاف شاہ محمود قریشی کے زیر صدارت ہوا۔ کور کمیٹی کے اجلاس میں عدالتی فیصلے اور پارٹی چیئرمین کی گرفتاری پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا،کمیٹی میں عمران خان کی رہائی کیلئے قانونی چارہ جوئی سمیت آئندہ کی حکمتِ عملی پر تفصیلی مشاورت کی گئی۔ جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ کور کمیٹی نے چیئرمین تحریک انصاف کی گرفتاری پر ملک گیر پرامن احتجاج کی کال دیدی ہے، کور کمیٹی نے عدالت عظمیٰ سے تحریک انصاف کی نظرثانی درخواست کی بلاتاخیر سماعت کی بھی اپیل کی ہے، شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کیخلاف عدالتی فیصلہ انصاف کے تقاضوں کے مطابق نہیں، احتجاج کے دوران کوئی بھی سرکاری املاک کو نقصان نہ پہنچائے، دوسری جانب عمران خان کی گرفتاری کے بعد تحریک انصاف کی جانب سے ملک بھر میں کہیں بھی موثر احتجاج دیکھنے میں نہیں آیا، پولیس نے مختلف شہروں میں چیئرمین تحریک انصاف کی گرفتاری پر احتجاج کرنے والے 33 افراد کو حراست میں لے لیا، پولیس نے پی ٹی آئی کے رہنماؤں اور کارکنوں کے گھروں پر چھاپے مار کر متعدد گرفتار کارکنوں کو گرفتار کرلیا۔تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی کی گرفتاری کیخلاف بعض شہروں میں احتجاج کیا گیا۔پی ٹی آئی کارکنوں نے زمان پارک میں چیئرمین پی ٹی آئی کی گرفتاری کیخلاف احتجاج کیا جس پر پولیس نے 25 کارکنوں کو گرفتار کر لیا۔اسکے علاوہ کراچی پریس کلب پر پہنچنے والے5 پی ٹی آئی کارکنان کو بھی حراست میں لے لیا گیا۔ عمران خان کی گرفتاری کے بعد پولیس نے لاہورمیں پی ٹی آئی کے رہنماؤں اورر کارکنوں کے گھروں پر چھاپے مارنے کا سلسلہ شروع کردیا اور شہر میں کسی قسم کا احتجاج روکنے کیلئے سخت ناکہ بندی اور گشت شروع کردیا۔ پولیس کے آپریشن سے قبل زمان پارک سے ملحقہ علاقوں کو بھاری نفری اور لوہے کے بیرئیر لگا کر راستے بند کر دئیے گئے تھے۔ پولیس نے دوران آپریشن زمان پارک،مال روڈ، دھرم پورہ انڈر پاس اور ڈیوس روڈ سیل کرکے ادھر کسی کو جانے کی اجازت نہیں دی۔ ترجمان تحریک انصاف نے پارٹی چیئرمین کی گرفتاری پر اپنے رد عمل میں کہا ہے کہ توشہ خانہ کیس میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کے متعصبانہ فیصلے کو مسترد کرتے ہیں، فیصلہ سیاسی انجینئرنگ، اعلیٰ عدالت کے روبرو چیلنج کیا جائیگا، توشہ خانہ مقدمے کے ذریعے نظامِ عدل کی پیشانی پر ایک اور سیاہ دھبہ لگایا گیا۔ وائس چیئرمین پاکستان تحریک انصاف شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ فیصلہ انصاف کے تقاضوں کے مطابق نہیں، چیئرمین پی ٹی آئی نے بار بار جج پر عدم اعتماد کا اظہار کیا، انصاف کا تقاضا تھا کہ جج خود کو کیس سے الگ کر لیتے، فیصلے کیخلاف اعلیٰ عدلیہ سے رجوع کرینگے۔ دوسری جانب چیئرمین پاکستان تحریک انصاف کی گرفتاری پر پاکستان تحریک انصاف کی کور کمیٹی کا ہنگامی اجلاس ہوا۔ وائس چیئرمین پاکستان تحریک انصاف شاہ محمود قریشی کے زیر صدارت ہوا۔ کور کمیٹی کے اجلاس میں توشہ خانہ کیس میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کے فیصلے اور چیئرمین تحریک انصاف کی گرفتاری پر تفصیلی تبادلۂ خیال کیا گیا،چیئرمین تحریک انصاف کی رہائی کیلئے قانونی چارہ جوئی سمیت آئندہ کی حکمتِ عملی پر تفصیلی مشاورت کی گئی ۔اجلاس کے اختتام پر کور کمیٹی کے ہنگامی اجلاس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا ۔ جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے ملک گیر پرامن احتجاج کی کال دیدی، تحریک انصاف کی کور کمیٹی کی عدالتِ عظمیٰ سے تحریک انصاف کی نظرِثانی درخواست کی بلاتاخیر سماعت کی بھی اپیل کر دی، چیئرمین پاکستان تحریک انصاف کی ہدایات کی روشنی میں تنظیمی و سیاسی حکمتِ عملی پر عملدرآمد کا بھی آغاز کر دیا گیا ۔تحریک انصاف کور کمیٹی اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ٹھوس شواہد کے باوجود ایک متعصّب جج کے نہایت ناقص فیصلے کو پوری قوم نے مسترد کیا ہے، پہلے سے طے شدہ منصوبے کے تحت ایک جعلی ٹرائل کے ذریعے فیصلہ سنایا گیا اور چیئرمین تحریک انصاف کو گرفتار کیا گیا۔