اسلا م آباد (اے ایف پی ) سابق وزیراعظم اور کرکٹر عمران خان پاکستان کی دوسری اننگز کے راستے میں شکست کھاگئے ۔ وہ دوسری بار ملک کی قیادت کرنے کا عزم رکھتے ہیں ۔
انہیں گزشتہ سال قومی اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد کے ذریعہ وزارت عظمٰی سے سبکدوش کردیا گیا تھا ۔
لیکن ہفتہ کو اسلام آباد کی مقامی عدالت کی جانب سے بد عنوانی کے الزام میں تین سال سزائے قید سنائے جانے کے بعد لگتا ہے کرکٹ کی اصطلاح میں وہ اسٹمپڈ ہوگئے ہیں ۔انہیں پنجاب پولیس نے سزاسنائے جانے کے ایک گھنٹے کے اندر زمان پارک رہائش گاہ لاہور سے حراست میں لے کر کوٹ لکھپت جیل پہنچا دیا ہے ۔
جج نے انہیں یہ سزا ایسے وقت سنائی ہے جب آئندہ نومبر کے وسط میں عام انتخابات متوقع ہیں ۔
انہیں200سے زائد مقدمات کا سامنا ہے جن کے بارے میں وہ کہتے ہیں ان کی نو عیت قانونی سے زیادہ سیا سی ہے جس کا مقصد انہیں موجودہ کمزور اور ناپائیدار مخلوط حکومت کے مقابلے میں آنے سے روکا جا سکے ۔
70سالہ عمران خان خاصے ہر دل عزیزاور عوام میں مقبول ہیں ۔ گزشتہ ماہ ان کی پہلی ٹک ٹاک وڈیو کو پہلے ہی36 گھنٹوں میں13کروڑ 50لاکھ ویوز ملے ۔
لیکن ان کے بغیر پارٹی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی )کا مستقبل غیر یقینی کا شکار ہے ۔ان کی پارٹی کی زیادہ تر سینئر قیادت حوالہ حوالات ہے یا پارٹی ہی چھوڑ دی ۔ جس سے پارٹی کی اسٹر یٹ پاور کا بڑے پیمانے پر صفایا ہوگیا ہے۔