کراچی ( جنگ نیوز) سبکدوش ہونے والے وزیرداخلہ اور ن لیگ کے رہنما رانا ثنا اللہ نے بدھ کو خفیہ دستاویز آن لائن فراہم کرنے والے ذریعہ کو بے نقاب کرنے کےلیے تحقیقات کا کہا ہے، ان دستاویزات میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ امریکا سابق وزیراعظم عمران خان کو اقتدار سے ہٹانا چاہتا تھا۔
اس حوالے سے سابق وزیر داخلہ نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ اگرچہ اس خبر میں کچھ بھی نیا نہیں ہے تاہم اس حوالے سے تفتیش کی ضرورت ہےکہ اس دستاویز کا ذریعہ کیا ہے۔ یہ بہت مجرمانہ ، دھوکابازی اور باغیانہ اقدام ہے۔ یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ عمران خان نیازی کے پاس سائفر کی ایک کاپی تھی جو انہوں نے واپس نہیں کی اور آن ریکارڈ و ہ تسلیم کرچکے ہیں کہ یہ کھو چکی ہے تاہم اگر قصور ثابت ہوجاتا ہے تو آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت خان پر مقدمہ چلنا چاہیے۔
جنگ نے جب اس حوالے سے راناثنا اللہ سے رابطہ کیا تو ان کا کہنا تھا کہ وہ یہی چاہتے ہیں کہ اس دستاویز کا ذریعہ پتہ چلانے کےلیے تفتیش کی ضرورت ہے کیونکہ عمران نے دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے کیبل کھو دیا تھا ۔
وہ ایک غیر ملکی ڈیجیٹل اخبار میں شائع ہونے والے مواد کے حوالے سے گفتگو کررہےتھے جس میں سیکرٹ کیبل کے حوالے سے تفصیلات دی گئی ہیں کہ امریکی انڈرسیکرٹری آف اسٹیٹ ڈونلڈ لو نے اپریل 2022 میں عدم اعتماد کی ووٹنگ سے چند ہفتے قبل پاکستانی سفیر سے گفتگو کی تھی۔ مبینہ طور پر یہی وہ کیبل تھا جس کا عمران خان نے عوامی سطح پر حوالہ دیا تھا اور یہ کہا تھا کہ امریکا ان کی حکومت کا تختہ الٹنا چاہتا ہے۔
عمران خان نے بعد میں دعویٰ کیا تھا کہ عوام میں لہرانے کے بعد یہ کاپی کھو گئی تھی۔ اگر یہ واقعی اصلی دستاویز کا ڈی کوڈ ہے تو یہ کیبل لیک قومی راز افشا کرتی ہے۔ اس لیک کے پیچھے موجود لوگوں پر مقدمہ چلایاجاسکتا ہے اور انہیں قید کی سزا ہوسکتی ہے۔