واشنگٹن (جنگ نیوز، اے ایف پی)ا مریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے چیئرمین تحریک انصاف کی گرفتاری اور انہیں اقتدار سے ہٹانے کی سازش کے الزامات سے متعلق سوالات کے جواب میں ایک بار پھر کہا ہے کہ امریکا کسی سازش میں ملوث نہیں،ان سے سوال کیا گیا کہ خفیہ کیبل میں خبر آئی ہے کہ امریکا نے چیئرمین تحریک انصاف سابق وزیر اعظم کو ہٹانے کیلئے پاکستان پر دباؤ ڈالا، کیا امریکا سابق پاکستانی وزیر اعظم کے خلاف سازش میں ملوث تھا؟ ترجمان نے کہا کہ وہ سامنے آنے والی پاکستانی دستاویزات پر کوئی تبصرہ نہیں کریں گے،پاکستانی سفارت کاروں کے ساتھ ہونے والی پرآؤٹ گفتگو پر بات نہیں کر سکتا، سامنے آنے والی دستاویزات بھی ثابت نہیں کرتی کہ امریکا نے کسی پاکستانی رہنما کا انتخاب کیا یا نہیں، ہم نے سابق وزیر اعظم پاکستان کے دورہ روس پر تشویش کا اظہار کیا تھا،سابق وزیر اعظم نے روس کے یوکرین پر حملے والے دن دورہ کیا، ہم نے واضح طور پر اس دورہ پرتشویش کا اظہار کیا تھا، ترجمان نے کہا کہ سابق پاکستانی سفیر بھی کہ چکے ہیں کہ امریکا پر الزامات جھوٹے ہیں، پاکستان کے حوالے سے امریکا پر لگائے جانے والے الزامات جھوٹے ہیں اور جھوٹے رہیں گے، ہم اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ یہ معاملات پاکستانی عوام کے فیصلے ہیں، ہم دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی متعلقہ جمہوری اصولوں، انسانی حقوق اور قانون کی حکمرانی کا مطالبہ کرتے ہیں، پاکستانی حکومت کے ساتھ براہ راست بات چیت جاری رکھیں گے، ہم پاکستان کے ساتھ لوگوں سے لوگوں کے رابطوں میں شامل رہیں گے جنہیں ہم ایک قریبی پارٹنر سمجھتے ہیں۔ قبل ازیں بدھ کو وائٹ ہاؤس میں نیشنل سکیورٹی کونسل کے ترجمان جان کربی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’یقینی طور پر ہمیں پاکستان میں تشدد کے واقعات پر تشویش ہے جن کی وجہ سے ملک میں عدم استحکام بڑھ سکتا ہے، یا کسی بھی ایسے ملک میں جہاں انسداد دہشت گردی کے حوالے سے ہمارے مشترکہ مفادات ہیں۔ لہٰذا، بالکل ہم اسے تشویش کی نظر سے دیکھتے ہیں۔‘ فرانسیسی نیوز ایجنسی اے ایف پی کا کہنا ہے کہ امریکا سازشی مفرضوں سے بچنے کے لئے عمران خان اور پاکستان میں انتخابات کے حوالے سے محتاط تبصرہ کرتا ہے۔ اے ایف پی کے مطابق جان کربی سے سوال پوچھا گیا تھا کہ پاکستان میں شدت پسند سیاسی افراتفری کا فائدہ اٹھا سکتے ہیں کیونکہ پاکستان کی قومی اسمبلی کی مدت ختم ہو رہی ہے جس کے بعد نگراں حکومت قائم ہو گی جو الیکشن کروائے گی۔ اے ایف پی کے مطابق عمران خان پاکستان کے سب سے مقبول سیاسی رہنما ہیں اور انہیں نااہل قرار دیا گیا ہے۔ گذشتہ برس اپریل میں ان کو اقتدار سے ہٹا دیا گیا تھا اور حال ہی میں انہیں کرپشن کے الزامات پر جیل بھیج دیا گیا ہے، تاہم ان کے حامیوں کا کہنا ہے یہ الزامات سیاسی بنیادوں پر لگائے گئے ہیں۔ عمران خان امریکا کے فوجی آپریشنز پر تنقید کرتے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ ایک سینیئر امریکی عہدیدار نے ان کی حکومت ختم کروائی، تاہم امریکا نے اس دعوے کی سختی سے تردید کی ہے۔