کراچی(رفیق مانگٹ) عمران خان کی گرفتاری کوبھارتی ماہرین ہندوستان کے لئے بڑا دھچکا قرار دے رہے ہیں۔ پہلےسپریم کورٹ ایک طرح سے عمران کے ساتھ کھڑی تھی،اب ہمیں انتظار کرنا پڑے گا،ہمیں ایسا شخص چاہئے جو عمران کی طرح ان کی معیشت، خارجہ پالیسی اور فوج کی بالادستی تباہ کرے، بھارتی صحافی اور مصنف سوشانت سرین نے عمران خان کی گرفتاری پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان بھارت کے لئے بہترین ہے،اس نے بھارت کو نہیں پاکستان کو نقصان پہنچایا،عمران نےپاکستان کے ہر دوست کو دورکر دیا چاہے وہ سعودی ہو، امریکی ہو، یاچینی ہو، اس نے سب کو الگ کر دیا ہے۔عمران خان بطور پاکستانی وزیر اعظم ہندوستان کے لئے بہت اچھا ہے۔ہمیں کوئی ایسا شخص چاہیے جو پاکستانیوں کو تقسیم کرے جیسا کہ عمران نے کیا ہے۔ ہمیں کوئی ایسا شخص چاہیے جو ان کی معیشت ،خارجہ پالیسی اورفوج کی بالادستی کو تباہ کرے جیسا کہ عمران نے کیا ہے۔ سوشانت سرین نے مزید کہا کہ وہ ایسا کیوں چا ہے گا کہ پاکستان مضبوط، خوشحال ہو ، فوج واحد ادارہ جس نے ملک کو اکٹھا رکھاعمران نے فوج کو تباہ کر دیا ،طالبان کے ذریعے اس نے سیکورٹی کو تباہ کیا اور یہ کہا کہ انہوں نے غلامی کا طوق توڑ دیا ہے۔ میرا خواب ہے، میں چاہتا تھا کہ عمران خان جیسا کوئی وزیراعظم بنے۔ میں ان جیسے کسی کو وزیر اعظم بننے کے لیے اسپانسر کروں - بھارتی فوج کے سابق افسر میجر ریٹائرڈ گوروو آریا نے کہاعمران خان کی گرفتاری ہمارے لیے ممکنہ طور پر سب سے بڑا دھچکا ہے۔ ان جیسا کوئی شخص تلاش کرنا تقریباً ناممکن ہو گا، کوئی ایسا شخص جو اپنی انا کی تسکین کےلئے اس حد گزر جائے کہ پاکستان کی تباہی اس کے عزائم کی ادائیگی کے لیے ایک چھوٹی سی قیمت تھی۔عمران خان اکیلے اسٹیبلشمنٹ کو ختم کرنے میں تقریباً کامیاب ہو گئے۔ اس نے پاکستان کی آبادی کو ملک کے سب سے معتبر ادارے فوج کے خلاف کر دیا۔ یہ کیوں ضروری ہے؟ کیونکہ پاکستان میں فعال ادارے نہیں ہیں۔ فوج ہی ملک کو متحد رکھتی ہے۔ 9 مئی کو سب اُڑ گیا تھا۔عمران نے سی پیک روک دیا۔ اس نے پاکستان کے اندر ٹی ٹی پی کو آباد کرنے کی پوری کوشش کی اور انہیں سانس لینے کی جگہ دی۔ جب آرٹیکل 370 اور 35A کو منسوخ کیا جا رہا تھا تو اس نے کچھ نہیں کیا۔ انہوں نے پاکستان کو سفارتی طور پر تنہا کردیا۔ سب سے بڑھ کر یہ کہ اس نے اسٹیج کو اس انداز سے ترتیب دیا کہ اگلی حکومت کو ناکام ہونا پڑا۔