کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو کے پروگرام ’’آج شاہزیب خانزادہ کےساتھ‘‘میں گفتگو کرتے ہوئے ن لیگ کے سینئر رہنما احسن اقبال نے کہا ہے کہ نواز شریف کا نگراں وزیراعظم کیلئے کسی نام پر اصرار نہیں،سینئر صحافی و تجزیہ کار سلیم صافی نے کہا کہ نگراں وزیراعظم کے چننے کا عمل جعلی طریقے سے ہورہا ہے،سینئر صحافی مطیع اللہ جان نے کہا کہ ریویو آف آرڈرز اینڈ ججمنٹ ایکٹ پر فیصلے کے ذریعہ نواز شریف کو سیاسی نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی ہے،سینئر صحافی حسنات ملک نے کہاکہ ریویو آف آرڈرز اینڈ ججمنٹ کیس کا فیصلہ سپریم کورٹ کے اس مائنڈ سیٹ کی عکاسی کررہا ہے جو پارلیمنٹ کے بجائے عدلیہ کو سپریم سمجھتا ہے۔ ن لیگ کے سینئر رہنما احسن اقبال نے کہا کہ صادق سنجرانی سے میری ملاقات معمول کی تھی، صادق سنجرانی سے ملاقات میں نگراں وزیراعظم کیلئے ان کے نام سے متعلق کوئی بات نہیں ہوئی، راجہ ریاض نے نگراں وزیراعظم کیلئے صادق سنجرانی کا نام بھی اپنے پینل میں شامل کیا ہے، وزیراعظم شہباز شریف نے نگراں وزیراعظم کے ناموں پر اتحادیوں کے ساتھ مشاورت کی ہے، امید ہے نگراں وزیراعظم کا فیصلہ اتفاق رائے سے ہوجائے گا۔ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ اتحادی حکومت نے اب تک تمام معاملات اتفاق رائے اور باہمی مشاورت سے طے کیے ہیں، نگراں وزیراعظم کا معاملہ آئین کی مقررہ مدت میں خوش اسلوبی کے ساتھ طے ہوجائے گا،نواز شریف کا نگراں وزیراعظم کیلئے کسی نام پر اصرار نہیں ہے، نگراں وزیراعظم کا معاملہ خالصتاً وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کے درمیان ہے، اتحادی حکومت میں اتفاق رائے کیلئے بہت زیادہ مشاورت کرنی ہوتی ہے جس سے عمل سست ہوجاتا ہے۔ احسن اقبال نے کہا کہ نگراں سیٹ اپ کی بنیادی ذمہ داری صاف و شفاف انتخابات کروانا ہے، نگراں حکومت پر ایک بڑی ذمہ داری معاشی عمل میں بہتری کے مومنٹم کو برقرار رکھنا بھی ہوگی، نگراں حکومت پالیسیوں میں تسلسل نہیں رکھ سکی تو الیکشن کے بعد آنے والی حکومت کو شدید مشکلات کا سامنا ہوسکتا ہے۔