اسلام آباد (طاہر خلیل) اسلام آباد میں نگران وزیراعظم کی تقرری کے معاملے پر حتمی فیصلہ نہیں ہو سکا۔
قومی اسمبلی کی تحلیل کا نوٹیفکیشن ہونے کے بعد وزیر اعظم اور اپوزیشن لیڈر کے پاس 3 دن کی مہلت آئین نے دی دونوں طرف سے تین، تین نام پیش ہوتے ہیں اور اس میں سے ایک نام پر اتفاق رائے ہونا ضروری ہے۔
سیاسی حلقوں میں کہا جارہا ہے کہ وزیر اعظم کوئی سرپرائز بھی دے سکتے ہیں۔
سابق سیکرٹری خارجہ جلیل عباس جیلانی، جسٹس تصدق حسین جیلانی اور جسٹس خلیل الرحمٰن رمدے کے نام بھی سامنے آتے رہے۔
قبل ازیں اسحٰق ڈار، حفیظ شیخ، صادق سنجرانی، محمد میاں سومرو، اسلم بھوتانی سمیت کئی شخصیات کے نام گردش کرتے رہے کیئر ٹیکر پی ایم کیلئے نواز شریف اور آصف علی زرداری نے دو ہفتے قبل دبئی میں اہم مشاورت کی۔
بتایا جارہا ہے کہ دونوں رہنماوں نے اصولی طور پر اتفاق کیا کہ نگران وزیراعظم کیلئے کسی معتبر سیاستدان کا نام آگے بڑھایا جائے گا۔
سینیٹر اسحٰق ڈار کا نام سامنے آنے کے بعد سب سے بڑا اعتراض یہ تھا کہ وہ بڑے میاں صاحب کے سمدھی اور مسلم لیگ (ن) کے سرکردہ لیڈر ہیں، اس لئے الیکشن کی غیر جانبدار اور شفاف حیثیت پر بڑ ا سوالیہ نشان آجائے گا۔