• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چھوٹے صوبے بلوچستان سے نگراں وزیراعظم کا آنا اچھی بات، تجزیہ کار

کراچی (ٹی وی رپورٹ) سینیٹر انوار الحق کا کڑ کے نگراں وزیراعظم بننے پرجیو کی خصوصی نشریات میں گفتگو تجزیہ کاروں نے کہا ہے کہ چھوٹے صوبے بلوچستان سے نگراں وزیر اعظم کا آنا اچھی بات ہے،صادق سنجرانی اپنی پارٹی کے کسی آدمی کو نگراں وزیر اعظم بنانا چاہتے تھے،اچھی بات یہ ہے کہ حکومت اور اپوزیشن لیڈر کا اس پر اتفاق ہوا ہے ، معاملہ آگے نہیں گیا ،انوار الحق کاکڑ نےہمیشہ پاکستانی ریاست کی تر جمانی کی ہے اور پاکستانی ریاست کے ساتھ کھڑے رہے ہیں، پی ڈی ایم کو اس بات کی تسلی ہو گئی ہے کہ الیکشن میں زیادہ تاخیرنہیں ہونگے زیادہ سے زیادہ ڈیڑھ دو ماہ ہونگے،خصوصی نشریات میں تجزیہ کار انصار عباسی،حامدمیر،شہزاد اقبال،سلیم صافی اور شاہزیب خانزادہ نے اظہار خیال کیا۔سینئر تجزیہ کار انصار عباسی نے کہا کہ انوار الحق کاکڑ بلوچستان کے سینیٹر ہیں اور دو نام آپ کو پتہ ہے کے سنجرانی صاحب اور کاکڑ صاحب کا آرہا تھا تو مجھے اب کنفرم کیا گیا کے یہ کاکڑ صاحب جو ہیں وہ نگراں وزیر اعظم آرہے ہیں ،اور ظاہر ہے یہ فیصلہ تھا بہت عرصے سے لوگ انتظار کر رہے تھے کے نگراں وزیر اعظم کون آرہا ہے اچھی بات ہے سب سے چھوٹے صوبے بلوچستان سے نگراں وزیر اعظم آئے ہیں اور ظاہر ہے اور ان کا تعلق نا پی پی سے ہے نا leadingکسی پالیٹکل پارٹی سے نہیں ہے تو امید ہے وہ بہتر طریقے سے جو ان کی ذمہ داریاں ہیں وہ اپنی پوری کریں۔ سینئر تجزیہ کار حامد میرنے کہا کہ جب صادق سنجرانی صاحب کی میٹنگ شروع ہوئی تھی تو سمجھ آگئی تھی کہ صادق سنجرانی صاحب اپنی پارٹی کے کسی آدمی کو نگراں وزیر اعظم بنانا چاہتے ہیں لیکن جو لوگ ان کا نام بطور وزیر اعظم پیش کر رہے تھے وہ شاید یہ نہیں جانتے کے صادق سنجرانی صاحب جو ہیں وہ چیئرمین سینیٹ ہیں ، چیئرمین سینیٹ کو اکثر بطور قائم مقام صدر کی ذمہ داری ادا کرنی ہوتی ہے وہ نہیں بن سکتے تو یہ بات کافی دن سے سب لوگوں کو پتہ تھا کوئی نہ کوئی سیاسی شخصیت آئے گی ، اب جو انوارالحق کاکڑ صاحب ہیں ان کا تعلق بلوچستان عوامی پارٹی سے ہے۔

اہم خبریں سے مزید