گلاسگو (طاہر انعام شیخ) پٹرول کی قیمتوں میں ایک بار پھر اضافے کا رجحان شروع ہوگیا ہے۔ انٹرنیشنل انرجی ایجنسی نے وارننگ دی ہے کہ عالمی طور پر پیٹرولیم مصنوعات کی یومیہ طلب میں 2.2ملین بیرل کا اضافہ ہونے والا ہے کیونکہ چین کی معیشت دوبارہ متحرک ہونا شروع ہوگئی ہے۔ اوپیک پلس ممالک جیسے سعودی عرب کی طرف سے سپلائی میں کمی کے فیصلے سے موسم خزاں اور موسم سرما میں تیل کے ذخائر کم ہوسکتے ہیں، جس سے قیمتیں مزید تیزی سے بڑھنا شروع ہوسکتی ہیں۔ عالمی سطح پر تیل کی طلب جون سے اگست تک 103ملین بیرول روزانہ پر چلی گئی تھی اور ابھی اس کے مزید اوپر جانے کا امکان ہے۔ جمعرات کو برینٹ کروڈ کی قیمت 88ڈالر فی بیرل تک پہنچ گئی، جو جنوری کے بعد سب سے زیادہ ہے۔۔ موٹرنگ تنظیموں RACوغیرہ نے ڈرائیوروں کو خبردار کیا ہے کہ پٹرول پمپس کی سستی قیمتیں فی الحال ختم ہوچکی ہیں اب بغیر لیڈ والے پٹرول کی قیمت 1.48 پنس اور ڈیزل 1.49فی لٹر ہے۔ انٹرنیشنل انرجی ایجنسی کا کہنا ہے کہ اگلے سال مختلف وجوہات کی بنا پر تیل کی طلب میں تیزی سے کمی آسکتی ہے جس کے باعث قیمتوں میں کمی کا امکان ہے۔ برطانیہ کے انرجی سیکرٹری گرانٹ شپس نے دعویٰ کیا ہے کہ گھرانوں کو انرجی پر منصفانہ قیمت نہیں مل رہی اور ان کو زیادہ چارج کیا جا رہا ہے۔