اسلام آباد(ایجنسیاں)نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے جڑانوالہ واقعہ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے یقین دلایا ہے کہ قانون ہاتھ میں لینے اور اقلیتوں کو ہدف بنانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی‘ اقلیتوں کو نشانہ بنانے والے مجرموں کو کٹہرے میں لایاجائے ‘حکومت تمام شہریوں کا مساویانہ تحفظ کریگی ‘سابق وزیراعظم شہباز شریف ‘چیئرمین پی پی بلاول بھٹو اور دیگر نے بھی واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے پرتشددواقعات لمحہ فکریہ ہیں ‘ایک بار پھر سانحہ 9 مئی کی یاد تازہ ہوگئی ہے اور قوم کا سر شرم سے جھک گیا ہے‘حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے انٹرنیشنل انٹر فیتھ ہارمنی کونسل و پاکستان علماء کونسل کے قائدین پر مشتمل ایک وفد جڑانوالہ بھیجنے کا اعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ اسلام امن اور سلامتی کا دین ہے‘ مسلمانوں کی اکثریت والے ملک میں غیر مسلموں کا تحفظ کرنا مسلمانوں کی ذمہ داری ہے‘ جمعیت علماءپاکستان کے سیکریٹری جنرل شاہ اویس نورانی کا کہناہے کہ کسی بھی مذہب کی عبادت گاہ کی توہین کسی صورت قابل قبول نہیں ۔تفصیلات کے مطابق بدھ کو اپنے بیان میں نگراں وزیراعظم نے کہا کہ جڑانوالہ، فیصل آباد سے موصول ہونے والی خبروں پر دل انتہائی رنجیدہ ہے‘تمام قانون نافذ کرنے والوں کو ہدایت کر دی گئی ہے کہ ان واقعات میں ملوث شرپسند عناصر کو گرفتار کرکے انہیں قرار واقعی سزا دی جائے‘ حکومت اپنی اقلیتوں کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کا اپنے بیان میں کہناتھاکہ مسیحی برادری نے پاکستان کی سلامتی اور دفاع کیلئے خون دیا ہے، ہم یہ قربانیاں اور وطن کی خدمت ہر گز نہیں بھول سکتے ۔پاکستان مسیحی برادری کے ووٹ سے بنا تھا‘قانون شکنوں کیخلاف سخت سے سخت کارروائی کی جائے‘بلاول بھٹو زرداری نے جڑانوالہ میں اقلیتی املاک پر حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اس واقعے کے بارے میں سن کر لرز کر رہ گئے۔سوشل میڈیا پر اپنے بیان میں بلاول نے کہا کہ عبادت گاہوں کے تقدس کی پامالی کسی طور قابل قبول نہیں ہے۔انتظامیہ اقلیتوں اور ان کی عبادت گاہوں کا تحفظ یقینی بنائے ۔