اسلام آباد (نمائندہ جنگ) سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے نئی مردم شماری منظور کرنے کے مشترکہ مفادات کونسل کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرتے ہوئے عام انتخابات 90 روز میں کرانے کے لئے آئینی درخواست دائر کر دی۔ بدھ کو سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے مشترکہ مفادات کونسل کے فیصلوں کے خلاف آئین کے آرٹیکل 184/3 کے تحت درخواست دائر کی جس میں استدعا کی گئی ہے کہ سپریم کورٹ الیکشن کمیشن کو ہدایت دے کہ وہ 90 روز میں عام انتخابات کرائے۔ درخواست میں یہ بھی استدعا کی گئی ہے کہ مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں پنجاب اور خیبرپختونخوا کے نگران وزرائے اعلیٰ کی شرکت کو غیر قانونی قرار دیا جائے،نئی مردم شماری کے اجراء کا نوٹیفیکیشن جمہورت کیلئے خطرہ ہے۔ درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ قومی اسمبلی کی تحلیل سے ایک ہفتہ قبل مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس بلا کر نئی مردم شماری کے اجراء کی منظوری لینے کا مقصد انتخابات میں تاخیر کرنا ہے۔ اگر اس سلسلے میں عدالت نے حکومت کی جانب سے جاری نوٹیفیکیشن کو معطل نہ کیا تو اس صورت میں الیکشن آئین کی شق 224/2کے مطابق مقررہ مدت میں منعقد نہیں ہوسکیں گے اور پاکستان کو ایک اور آئینی بحران کی جانب دھکیل دیا جائے گا۔