• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ملک بھر میں مہنگے پیٹرول سے بے چینی، ٹرانسپورٹ، ریل کرائے مہنگے، عوام کی حکومت سے دہائی

کراچی، اسلام آباد، لاہور (اسٹاف رپورٹر، ایجنسیاں) نگراں حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر ملک بھر میں بے چینی اور اضطراب پایا جاتا ہے.

صنعت کاروں اور تاجروں نے شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اضافے کومسترد کر دیا ہے،ٹرانسپورٹ اور ٹرین کے کرائے بڑھا دیئے گئے ہیں، تاجروں کا کہنا ہے کہ اضافہ واپس نہ لیا گیا تو ملک بھر میں مظاہرے کیے جائینگے.

پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کے بعد ٹرانسپورٹرز نے کرائے بڑھا دیئے، پاکستان ریلویز نے مسافروں ٹرینوں کے کرایوں میں 10 فیصد اور فریٹ ٹرینوں کے کرایوں میں 5 فیصد اضافہ کر دیا۔

 تفصیلات کے مطابق پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر شہریوں نے شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئےاسے یکسر مسترد کردیا،شہریوں کا کہنا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے مہنگائی بڑھے گی

 شہریوں نے دہائی دیتے ہوئے حکومت سے اپیل کی ہے کہ مہنگائی کی چکی میں پسے ہوئے عوام پر مزید مہنگائی کا بوجھ نہ ڈالے۔پیٹرول مہنگا ہونے پر شہریوں کا کہنا ہے کہ سبزیوں، پھلوں اور بنیادی اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافہ ہوجائے گا، نگراں حکومت ہوش کے ناخن لے۔

تاجر رہنماؤں کا کہنا ہے کہ ہوشربا مہنگائی سے ملک بھر میں تاجر تباہ اور کاروبار بند ہو رہے ہیں۔

 پیٹرول، ڈیزل کی قیمت بڑھنے سے ہرچیز مہنگی اور بیروزگاری مزید بڑھے گی، نگران حکومت مہنگائی کنٹرول کرنے کے فوری اقدامات کرے۔

دریں اثناء کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (کے سی سی آئی) کے صدر محمد طارق یوسف نے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافے پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ فیول کی قیمتوں میں یہ غیر معمولی اضافہ تاجر وصنعتی برادری سمیت معاشرے کے تمام طبقات کے لیے بالکل ناقابل برداشت ہے کیونکہ اس سے مہنگائی کا سیلاب آ جائے گا اور ان صنعتوں کے لیے مشکلات بڑھ جائیں گی جنکا کاروبار پہلے ہی زائدکاروباری لاگت کی وجہ سے گرواٹ کا شکار ہے۔

کے سی سی آئی کے صدر نے ایک بیان میںکہا کہ صنعتیں پہلے ہی اپنی پیداواری سرگرمیوں کو بحال رکھنے کے لیے جدوجہد کر رہی ہیں کیونکہ حال ہی میں بجلی کے بنیادی نرخوں میں 7.5روپے فی یونٹ اضافہ کیا گیا تھا جس کے بعد فیول لاگت ایڈجسٹمنٹ ( ایف سی اے) کی مد میں 2.31 روپے فی یونٹ کا مزید اضافہ ہوا اور اب پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ناقابل برداشت اضافہ مجموعی پیداواری سرگرمیوں کو بری طرح متاثر کرے گا اور پہلے سے بیمار معیشت پر بہت گہرے اثرات مرتب کریگا۔ 

انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ توانائی کے بے تحاشا ٹیرف کی وجہ سے باقی رہ جانے والی 50 فیصد صنعتیں بھی بند ہو جائیں گی۔ 

حکومت کو اس سنگین صورتحال کا نوٹس لینا چاہیے اور بجلی، گیس، پٹرولیم مصنوعات سمیت صنعتی اشیاء کی قیمتوں میں کمی لانے کے لیے سنجیدہ اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔

ادھرپاکستان ریلوے نے اپنے کرایوں میں فوری طور پر 10فیصد اضافہ کردیا، جس کا اطلاق جمعرات 17اگست سے ہو گا۔

 16اگست کو ریلوے ہیڈ کوارٹرز سے ڈپٹی چیف مارکیٹنگ منیجر کے دستخط سے جای اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان ریلوے نےتمام ایکسپریس، شٹل، پسنجر، انٹرسٹی ٹرینوں اور ریلوے سیلون کے موجودہ کرایوں میں 10فیصد اضافہ کردیا ہے، جو 17اگست سے لاگو ہوں گے۔

اہم خبریں سے مزید