اسلام آباد (مہتاب حیدر ) جائیداد کی منتقلی اور فروخت پر پنجاب میں رہنے والوں کےلیے ایف بی آر کی جانب سے ٹیکس وصولی میں سہولت اور استثناء سر ٹیفکیٹ کی دستبرداری کو انتہائی امتیازی اقوام سمجھاجارہا ہے جبکہ اس اقدام کو اسلام آباد کیپٹل ٹیریٹری(آئی سی ٹی ) سندھ ، خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے ٹیکس دہندگان کےلیے حوصلہ شکن تصور کیا جارہا ہے ۔ اس طرح کی پالیسی سازی کسی طے شدہ سوچی سمجھی حکمت عملی سے ماورا دکھائی دیتی ہے ۔ ایف بی آر انتہائی امتیازی طور پر سرکلر میں تر میم کیسے لا سکتا ہے ۔ جس سے صرف ملک کے سب سے بڑے صوبے کو فائدہ پہنچے۔ اعلیٰ سرکاری ذرائع نے سر کلر میں تر میم پر سوال اٹھایا ہے اور کہا کہ اپنے موقف کو جواز دینے کےلیے حیلے بہانے تر اشے جارہے ہیں ۔ ذرائع نے بتایا کہ 7ای کے خلاف لاہور ہائی کورٹ میں دائر رٹ پٹیشن میں ایف بی آر کے ممبر آپر یشن ان لینڈ ریونیو سروس (آئی آر ایس )بادشاہ خان وزیر نے ادارے کی نمائندگی کی جب وہ لاہور میں کمشنر آئی آر تھے۔