برسلز/ وارسا (حافظ انیب راشد) پاکستان سے تعلق رکھنے والے ہاکی کے کھلاڑی اور پولینڈ کے دارالحکومت وارسا میں قائم ہاکی کلب کے کوچ سید طاہر علی شاہ نے کہا ہے کہ ہاکی پاکستان کا قومی کھیل ہے لیکن بدقسمتی سے گذشتہ کئی سال سے ہماری ہاکی کچھ ایسے ہاتھوں میں چلی گئی جنہوں نے اپنے کام اور ذمہ داریوں سے انصاف نہیں کیا۔ عہدیداران اقربا پروری اور مالی بدعنوانیوں کے معاملات میں ملوث پائے گئے جس کی وجہ سے قومی کھیل مسلسل زوال کا شکار رہا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ’’روزنامہ جنگ‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ پاکستان میں ہاکی فیڈریشن کے معاملات اور حکومت کی جانب سے عہدیداران کی تحلیل پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ہمارے پاس بہت سے لوگ ہیں جو اپنے پیشے میں مہارت اور اچھی شہرت رکھتے ہیں ایسے لوگوں کو آگے لانا ہو گا جو پوری ایمانداری سے ہاکی کی بہتری کیلئے سخت فیصلے کر سکیں۔ حکومت کو چاہئے کہ قومی کھیل کیلئے مناسب فنڈز کا بھی اہتمام کرے انہوں نے مطالبہ کیا کہ جو عہدیداران پچھلے برسوں میں مختلف الزامات کی زد میں رہے ہیں ان کا کڑا احتساب ہونا چاہئے ۔ فرانزک آڈٹ کی رپورٹس موجود ہیں ان کی روشنی میں ذمہ داران کے خلاف کارروائی ہونی چاہئے ، اس کے ساتھ انہوں نے تجویز کیا کہ نامزدگی کی بجائے پاکستان ہاکی فیڈریشن کے منصفانہ انتخابات وقت کی اہم ضرورت ہیں۔ یاد رہے کہ سید طاہر علی شاہ نے پاکستان میں کھیلنے کے بعد 2006 سے 2016 تک UAE کی قومی ٹیم کی جانب سے ہاکی کھیلی، اس وقت وہ پولینڈ کے دارالحکومت وارسا میں قائم پولونیا سیکر نوائس ہاکی کلب میں کوچ اور اس کے آئندہ 5 سال کیلئے ڈیولپمنٹ مینجر کے طور پر فرائض سرانجام دے رہے ہیں جس کے تحت وہ پاکستان اور پولینڈ کے درمیان کھلاڑیوں کے ایکسچینج پروگرام کیلئے بھی پلان ترتیب دے رہے ہیں۔