• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عمران خان اور تین معاونین کیخلاف ریاستی راز افشاں کرنے کے الزامات میں تفتیش

اسلام آباد ( نیوز ڈیسک) پاکستانی افسران نے پابند سلاسل سابق وزیراعظم عمران خان کیخلاف ریاستی راز افشا کرنے کے الزامات میں تفتیش کھول لی ہے۔ سیکورٹی والے ذرائع کے مطابق سابق وزیراعظم کے ساتھ ان کے تین معاونین کو بھی اس تازہ کیس میں نامزد کرلیا ہے۔ یہ معاملہ جو ابھی زیر تفتیش ہے ایک خفیہ کیبل سے متعلق ہے جو واشنگٹن میں تعینات پاکستانی سفیر نے گزشتہ برس کے اوائل میں اسلام آباد کی اس وقت کی اپنی حکومت کو بھیجا تھا یہ مراسلہ عمران خان کی حکومت نے پبلک کیا تھا۔ 70 سالہ سابق کرکٹر اور اس وقت کے پاکستانی وزیراعظم نے الزام عائد کیا تھا کہ یہ کیبل امریکی سازش کا حصہ تھا جس میں پاکستانی فوج کو کہا گیا تھا کہ وہ انہیں عدم اعتماد کے ووٹ کے ذریعے سے حکومت سے نکلوا دے کیونکہ وہ یوکرائن پر روسی حملے سے پہلے ماسکو کا دورہ کربیٹھے تھے۔ واشنگٹن ( امریکا ) کے ساتھ ساتھ پاکستانی فوج بھی اس سازش سے انکار کرتی ہے۔ اس دوران عمران خان کو بدعنوانی کے کیس میں تین سال کی سزا سنا دی گئی ہے اور پانچ سال کیلئے سیاست سے بید خل کردیا گیا ہے۔ سیکورٹی والے ایک ذریعے نے برطانوی خبررساں ادارے ’رائٹرز‘ کے سامنے انکشاف کیا کہ ’’ ہماری تحقیقات شواہد اکٹھا کررہی ہے تاکہ اس وقت کے وزیراعظم عمران خان کیخلاف سرکاری راز افشا کرنے کے الزامات عدالت میں ٹھہر سکیں۔‘‘عمران خان کی پارٹی کے سیکرٹری اطلاعات رئوف حسن اس ( سیکورٹی افسر کے دعوے ) پر تبصرہ کرنے کی درخواست پر کوئی ردعمل نہیں دے پائے۔ البتہ ان کے قریبی معاون زلفی بخاری کا کہنا تھا کہ عمران خان کیخلاف اس قسم کے الزامات غیر آئینی بھی ہیں اور یہ توقانون ہی متنازع ہوچکا ہے ۔ ذریعے نے یہ بھی کہا کہ عمران خان کو ان الزامات کے تحت ایف آئی اے نے تفتیش کیلئے رسمی طور پر گرفتا رکر لیا ہے ۔

اہم خبریں سے مزید