اسلام آباد (نمائندہ جنگ) اسلام آباد ہائیکورٹ نے مصدقہ ریکارڈ کے حصول کیلئے الیکشن کمیشن کی دو ہفتے کی مہلت کی استدعا مسترد کرتے ہوئے توشہ خانہ کیس میں سزا کیخلاف چیئرمین پی ٹی آئی کی اپیل اور سزا معطلی کی درخواست کی سماعت 24 اگست تک ملتوی کر دی جبکہ چیئرمین پی ٹی آئی کی اٹک جیل سے سنٹرل جیل اڈیالہ منتقلی اور اے کلاس کی سہولیات فراہم کرنے کی درخواست پر وفاق اور پنجاب حکومت کے نمائندگان کو نوٹس جاری کر کے جواب طلب کر لیا ہے، درخواست کی سماعت چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس طارق محمود جہانگیری پر مشتمل ڈویژن بنچ نے کی چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے خواجہ حارث، لطیف کھوسہ، بابر اعوان، شیر افضل مروت، بیرسٹر گوہر علی اور دیگر وکلا پیش ہوئے، لطیف کھوسہ نے کہاکہ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج اٹک کے جیل دورے کی رپورٹ سامنے آئی ہے چیئرمین پی ٹی آئی کی بیرک کے سامنے کیمرا لگا ہوا ہے شیر افضل مروت نے کہاکہ ہمیں ملاقات کی اجازت نہیں دی جا رہی چیف جسٹس نے کہاسمجھ نہیں آ رہی کہ آپکو ملاقات سے کیوں روکا گیا ہے۔