• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارت چاند پر پہنچ گیا، قطب جنوبی پر پہنچنے والا پہلا ملک، خلائی سینٹر میں جشن

نئی دہلی (اے ایف پی)بھارتی خلائی مشن چندریان تھری نے گزشتہ روزچاند پر کامیاب لینڈنگ کرلی، چندریان تھری لینڈر وکرم چاند کے قطب جنوبی کی سطح پر اترا ہے۔

بھارت چاند کے جنوبی قطب تک پہنچنے والا دنیا کا پہلا جبکہ چاند پر سافٹ لینڈنگ کرنے والا دنیا کا چوتھا ملک بن گیا۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے اسے تاریخی دن قرار دیا۔انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ بھارت کے خلائی شعبے کے لیے تاریخی دن ہے۔

بھارت کا لیونر خلائی جہاز گزشتہ روز چاند کےغیردریافت شدہ جنوبی قطب کے قریب بحفاظت اتر گیا۔بھارتی خلائی سینٹر میں جشن ، مشن کی رہنمائی کرنے والے تکنیکی ماہرین نے جشن منایا۔

انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (ISRO) نے اپنے ہیڈکوارٹر میں اعلان کیا کہ چندریان-3 چاند پر کامیابی کے ساتھ اتر چکا ہے۔اس سے قبل امریکا، روس اور چین چاند کے خط استوا کے قریب سافٹ لینڈنگ کرچکے ہیں۔

چاند کا جنوبی قطب سائے میں رہتا ہے،اس لیےغالب امکان ہے کہ چاند کا جو حصہ سائے میں ہے وہاں پانی کی موجودگی کے آثار ملیں۔بھارت نے اس سے پہلے بھی دو بار چاند کے جنوبی قطب کیلئے مشن روانہ کیے تھے جو ناکام ہوگئے ۔واضح رہے کہ چندریان تھری مشن 14 جولائی کو ریاست آندھرا پردیش سے روانہ ہوا تھا، یہ 40 دن کے طویل سفر کے بعد چاند پر اترا ہے۔

روس کی خلائی ایجنسی روسکوسموس نے بھارت کو چاند کے جنوبی قطب پر خلائی جہاز کو کامیابی کے ساتھ اتارنے پر مبارکباد دی،واضح رہے کہ چند روز قبل روس کااپنا مشن چاند پر تباہ ہوگیا تھا۔روسکوسموس نے ایک بیان میں کہا کہ چندریان-3 کی کامیاب لینڈنگ پر بھارتی ساتھیوں کو مبارکباد دیتےہیں۔

چاند پر دریافت پوری انسانیت کے لیے اہم ہے، مستقبل میں یہ خلا کی گہرائی میں مہارت حاصل کرنے کا پلیٹ فارم بن سکتا ہے۔ چندریان3 کی لینڈنگ چاند پر تلاش کے لیے ایک نئی کوشش میں تازہ ترین سنگ میل ہے جس نے دنیا کی اعلیٰ خلائی طاقتوں اور نئے کھلاڑیوں دونوں کو راغب کیا ہے۔

کامیاب لینڈنگ کے بعد، شمسی توانائی سے چلنے والا ایک روور نسبتاً بغیر نقشہ والے قمری جنوبی قطب کی سطح کو تلاش کرے گا اور اپنی دو ہفتے کی عمر میں ڈیٹا کو زمین پر منتقل کرے گا۔

کامیاب لینڈنگ کے بعد شمسی توانائی سے چلنے والا ایک روور نسبتاً بغیر نقشہ والے قمری جنوبی قطب کی سطح پرپانی تلاش کرے گا اور اپنی دو ہفتے کی عمر میں ڈیٹا کو زمین پر منتقل کرے گا۔یہ مشن نسبتاً سستے خلائی پروگرام میں نیا سنگ میل ہے ،جس نے 2014 میں بھارت کو مریخ کے گرد مدار میں بھیجنے والا پہلا ایشیائی ملک بنایا۔

انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن بھی آئندہ سال تک زمین کے مدار میں تین روزہ عملے کا مشن شروع کرنے والی ہے۔جبکہ چین 2030 تک چاند پر کریو مشن بھیجنے اور وہاں اڈہ بنانے کے منصوبے پر عمل پیرا ہے۔

اہم خبریں سے مزید