اسلام آباد ( خالد مصطفی ٰ)بجلی کے شعبے میں کام کرنے والی سی پیک کی بڑی کمپنیوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ بجلی کی فروخت کے حوالے سے ان کی ادائیگیاں وقت پر کی جائیں کیونکہ انہوں نے اپنا سرمایہ بجلی گھروں کو آپریشن بنانے کےلیے لگانا شروع کر دیا ہے۔ بجلی کے سیکٹر میں کام کرنے والی چینی کمپنیوں نے یہ مطالبہ منتخب میڈیا پرسنز سے ساتھ ایک رابطے کے دوران کیا۔ صحافیوں کے ساتھ ان کمپنیون کا یہ رابطہ سی پیک پر انفوڈور سیلون کے تھیم کےتحت ہوا او ر اس کا اہتمام پاکستان میں کام کرنے والے تمام چینی انٹرپرائز ایسوسی ایشن نے کیا۔یہ کہانی یہیں ختم نہیں ہوتی کیونکہ سی پیک پاور پراجیکٹس کو حکومت جزوی طور پر ادائیگیاں کر رہی ہے اور ایک تخمینے کے مطابق واجب الادارقوم 1.2 ارب ڈالر سے بڑھ گئی ہیں۔ اس سے بھی اہم یہ ہے کہ چین کی قومی انشورنس کمپنی ’ سینوشوئر‘ نے پاکستان کے بجلی کے خریداروں کے خطرناک پروفائل کے پیش نظر پاکستان میں چلنے والے پراجیکٹس پر کوریج 95 فیصد سے گھٹا کر 70 فیصد کردی ہے اور اب بینکوں سے کہہ رہا ہے کہ باقی 25 فیصد کوریج تھرڈ پارٹی سے لی جائے۔