اسلام آباد (اعزاز سید) نیشنل ڈیٹا بیس رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کے نئے چیئرمین کی تقرری کی کہانی الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) اس تقرری کی اجازت دینے کےلیے تیار ہے گو کہ اس تقرری کےلیے قانون کے مطابق دیا جانے والا وقت گزر چکا ہے لیکن الیکشن کمیشن نگراں حکومت کو اس کےلیے وقت دینے پر آمادہ ہے جس کا آئندہ عام انتخابات کے انعقاد میں اہم کردار ہوگا۔
طارق ملک نے 13؍ جون کو استعفی دے دیا تھا ،نئے چیئرمین کی تقرری کا قانونی وقت 13؍ اگست کو پورا ہوگیا انتخابی عمل کا زیادہ تر انحصار اس محکمے پر ہے۔
الیکشن کمیشن کے اعلیٰ حکام کا کہنا ہے کہ اگر نگراں حکومت نادرا کے نئے چیئرمین کی اجازت مانگے تو الیکشن کمیشن کو کوئی اعتراض نہ ہوگا۔ 25؍ جولائی 2018ء کو ہونے والے عام انتخابات کے انعقاد میں نادرا ہی کا کلیدی کردار رہاگو کہ مختلف وجوہ کے باعث اس وقت کے انتخابی نتائج متنازع رہے لیکن نادرا نے انتخابات کرانے میں صف اول کا کردار ادا کیا اس کے دو بنیادی وجہ ڈیجیٹل انتخابی فہرستیں اور قومی شناختی کارڈ ڈیٹا رہا۔
نئے چیئرمین نادرا کی تقرری کے آئندہ انتخابی عمل پر دور رس اثرات مرتب ہوں گے۔
ساتھ ہی یہ نگراں حکومت کے لیے بڑا چیلنج بن جائے گا جسے اس تقرری کا اختیار ہی نہیں ہے تاہم یہ کام الیکشن کمیشن کی اجازت سے کیا جاسکتا ہے۔