اسلام آباد (فاروق اقدس/ خصوصی رپورٹ) بھارتی جنتا پارٹی کی حکومت نے مقبوضہ کشمیر پر اپنے تسلط کو جائز قرار دینے اور وہاں پر نام نہاد امن اور سکون کے حالات کا تاثر دیکر دنیا کو گمراہ کرنے کیلئے اب ایک نئی چال چلی ہے جس کیلئے دنیا کی خوبصورت ترین خواتین کے ذریعے اپنے مقاصد حاصل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔
تفصیلات کے مطابق بھارتی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ رواں برس مس ورلڈ کا انتخاب جو بھارت میں ہونا ہے اس کا فائنل مقابلہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں سرینگر کے مقام پر ہوگا۔
سیاحتی کانفرنس کے بعد ایک بار پھر ’’سرینگر کو فوجی چھائونی‘‘ میں تبدیل کردیا جائے گا غیر ملکی میڈیا کی اطلاعات کے مطابق مس ورلڈ کی انتظامیہ نے اس حوالے سے سری نگر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ 71 واں مس ورلڈ کا مقابلہ بھارت میں ہوگا۔
جولیا مورلے نے مقبوضہ کشمیر کی خوبصورتی اور ثقافت کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کے 140 ممالک کے افراد دنیا کی جنت دیکھیں گے۔
ان کے ہمراہ پریس کانفرنس میں موجود دیگر دوشیزاؤں نے بھی مقبوضہ کشمیر کی خوبصورتی، مہمان نوازی اور ثقافت کی تعریفیں کیں اور کہا کہ وہ سب اور ان کے اہل خانہ و دوست مقبوضہ کشمیر آنے کے لیے بے تاب ہیں۔ سالانہ ہونے والے ’مس ورلڈ‘ کے مقابلے ایک ماہ تک چلیں گے جو نومبر کے وسط سے لے کر دسمبر کے وسط تک چلیں گے۔
بھارت میں ہونے والے 71 ویں مس ورلڈ کے مقابلوں میں مجموعی طور پر 140 ممالک کی دوشیزائیں شرکت کریں گی اور بھارت میں 1996 کے بعد پہلی بار وہاں مقابلے منعقد ہو رہے ہیں۔
بھارت کے مختلف شہروں جن میں دارالحکومت دہلی، ممبئی اور دیگر شہر بھی شامل ہیں وہاں مقابلوں کا انعقاد ہوگا جب کہ فائنل مقبوضہ کشمیر کے دارالحکومت سری نگر میں ہوگا۔
مس ورلڈ کے مقابلوں کو مقبوضہ کشمیر میں منعقد کرنے پر تاحال مس ورلڈ کے مقابلوں کے دیگر رکن مسلم ممالک نے کوئی رد عمل نہیں دیا، تاہم ممکنہ طور پر کچھ ممالک احتجاج ریکارڈ کرائیں گے۔