اسلام آباد (نمائندہ جنگ، مانیٹرنگ ڈیسک) آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت قائم خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے سائفر کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14روز کی توسیع کر دی جبکہ ضمانت کی درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری کر دئیے۔ جبکہ چیئرمین پی ٹی آئی نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں جج اور کیس کی اٹک منتقلی کے خلاف درخواست دائر کردی۔جج ابواحسنات نے اٹک جیل میں ان کیمرہ سماعت کی، چیئرمین PTIکو ایف آئی اے حکام کی موجودگی میں عدالت میں پیش کیا گیا۔ عمران خان کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر کا کہنا تھا کہ چیئرمین PTIکیخلاف آفیشل سیکرٹ ایکٹ کا مقدمہ بنتا ہی نہیں۔ تفصیلات کے مطابق بدھ کو اٹک جیل میں ان کیمرہ سماعت کے موقع پر بیرسٹر سلمان صفدر ، انتظار پنجوتھا ، نعیم پنجوتھا ، علی اعجاز بٹر اور عمیر نیازی پر مشتمل پی ٹی آئی لیگل ٹیم کو جیل کے باہر ہی روک لیا گیا اور بتایا گیا کہ صرف ایک وکیل کو اندر جانے کی اجازت ہے۔ بعد ازاں پی ٹی آئی کی لیگل ٹیم کو اندر جانے کی اجازت دیدی گئی۔ سائفر کیس کی سماعت ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ جیل اٹک کے دفتر میں خصوصی عدالت کے جج ابو الحسنات ذوالقرنین نے کی۔ چیئرمین پی ٹی آئی کو ایف آئی اے حکام کی موجودگی میں عدالت کے روپرو پیش کیا گیا۔ جیل میں ان کیمرہ سماعت کے دوران فاضل جج نے چیئرمین پی ٹی آئی کی حاضری لگائی اور جوڈیشل ریمانڈ میں 14 روز کی توسیع کرتے ہوئے سماعت13 ستمبر تک ملتوی کر دی۔