• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اٹک جیل میں سماعت، عمران کے وکلاء کا دیرینہ مطالبہ پورا ہوا، عطاء تارڑ

کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیوکےپروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان حامد میرسے گفتگو کرتے ہوئے ن لیگ کے رہنما عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ اٹک جیل میں سماعت، عمران خان کے وکلاء کا دیرینہ مطالبہ پورا ہوا ،صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن عابد زبیری نے کہا کہ پرویز خٹک نے جو بات سائفر سے متعلق کی ہے انہیں اس وقت ہی کرنی چاہئے تھی جب یہ بات سامنے آئی تھی،ماہر قانون سلمان اکرم راجا نے کہا کہ آئینی طور پر الیکشن کی تاریخ دینے کا اختیار صدر مملکت کے پاس ہے ۔ رہنما مسلم لیگ نون عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں اٹک جیل میں سماعت عمران خان کے وکلاء کا دیرینہ مطالبہ پورا ہوا ہے کئی پیشیاں سیکورٹی تھریٹ کی وجہ سے نہیں کیں ۔عمران خان کے وکلاء ایک سیف اور سیکورٹی ماحول خالی کمرہ چاہتے تھے جو انہیں دیا گیا ہے۔ یہ عام نوعیت کا کیس نہیں ہے جس کی سماعت مورل لیس ان کیمرہ ہوں گی کیوں کہ پہلے ہی ایک کاغذ کو لہرا کر کہا گیا کہ ہمارے خلاف سازش ہوگئی ہے۔ صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن عابد زبیری نے کہا کہ پرویز خٹک نے جو بات سائفر سے متعلق کی ہے انہیں اس وقت ہی کرنی چاہئے تھی جب یہ بات سامنے آئی تھی اب عوام ہی فیصلہ کرے گی کہ ان کی بات کی کتنی اہمیت ہے۔پی ڈی ایم اپنی حکومت میں کہتی رہی ہے کہ سائفر جعلی چیز ہے یہ ہے ہی نہیں یہ الیکشن اسٹینڈ ہے اب اچانک اتنا اہم ہوگیا ہے کہ سابق وزیراعظم کا ٹرائل ہو رہا ہے۔ سلمان اکرم راجا نے کہا کہ آئینی طور پر الیکشن کی تاریخ دینے کا اختیار صدر مملکت کے پاس ہے ۔ صدر کے نام وزارت قانون کے جوابی خط پر ردِ عمل دیتے ہوئے عابد زبیر نے کہا کہ صدر عارف علوی الیکشن کی تاریخ کا اعلان نہ کر کے غیر آئینی کام کر رہے ہیں۔ عطاء اللہ تارڑ نے مزید کہا کہ ہم نے ہمیشہ یہی کہا ہے سائفر ہے لیکن اس کی غلط تشریح کر کے سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا گیا ہے۔ آپ یہ بات واضح کریں کہ یا تو حکومت امریکہ نے گرائی یا باجوہ نے گرائی ۔سائفر کیس بہت سنجیدہ ہے اس میں چودہ سال اورسزائے موت کی سزا ہے۔ آپ ایک ڈاکیومنٹ جلسے میں لے کر گئے اور پھر کہا کہ مجھ سے گم گیا ہے۔ شاہ محمود کو سیکورٹی تھریٹ نہیں تھا البتہ عمران خان نے ہمایوں دلاور کو سیکورٹی خدشات کی وجہ سے 37 درخواستیں بھیجیں جسے انہوں نے منظور کیا۔عام لوگوں کی درخواست سپریم کورٹ ٹیک اپ نہیں کرتی عمران خان کی پٹیشن فکس ہوجاتی ہے جسمانی ریمانڈ پر ملزم کو گڈ ٹو سی کہا جاتا ہے۔
اہم خبریں سے مزید