کراچی ( اسٹاف رپورٹر) سندھ کے نگران وزیر داخلہ بریگیڈیئر (ر) حارث نواز نے کہا ہے کہ کچے میں ڈاکوؤں کے خلاف جلد پولیس اور رینجرز مل کر آپریشن شروع کریں گے،سینٹرل جیل کی طرح لانڈھی جیل میں بھی موبائل جیمرز لگائیں گے تاکہ جیل کے اندر سے کوئی نیٹ ورک نہ چلاسکے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو صوبائی وزیر صحت اور قانون کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔نگران وزیر داخلہ بریگیڈیئر (ر) حارث نواز نے کہا کہ ایک دو دن میں پولیس افسران تعینات کردیئے جائیں گے جس کے بعد شہر میں تبدیلی نظر آئے گی، ایس ایچ اوز اور ڈی ایس پی نئے تعینات کررہے ہیں، کوشش ہے تعیناتی میں کوئی سیاسی عمل دخل نہ ہو۔انکا کہنا تھا کہ منشیات کے خاتمے کے لیے میرٹ پر ایس ایچ اوز کو تعینات کیا جائے گا۔انہوں نے کہاکہ شہر قائد میں اسٹریٹ کرائمز اور منشیات پر زیرو ٹالرنس پالیسی ہے۔نگران وزیر داخلہ نے کہا کہ وقت ضائع کئے بغیر کچے کے علاقوں میں آپریشن کرنے جارہے ہیں، کچے میں ڈاکوؤں کیخلاف آپریشن انٹیلی جنس بیسڈ ہوگا، کچے کے علاقوں میں مخصوص ٹارگٹڈ آپریشن کیا جائے گا۔بریگیڈیئر (ر) حارث نواز کا کہنا تھا کہ رانی پور فاطمہ کیس میں ملوث کسی سے کوئی رعایت نہیں کی جائے گی، فاطمہ کا کیس حل کرنے کیلئے نگراں حکومت سنجیدہ ہے، فاطمہ کیس منطقی انجام تک پہنچانا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ رانی پور فاطمہ کیس کے حوالے سے سنجیدہ ایکشن لے رہے ہیں، ہماری کراچی سے ٹیم وہاں گئی، انصاف کے ساتھ کام کیا جائے گا اورکوئی سیاسی دبائو برداشت نہیں کیا جائے گا۔میں ڈی آئی جی سے خود رابطے میں ہوں،انکوائری چل رہی ہے، گھر کے مالک اور مالکن فرار ہیں ،ڈرائیور کو حراست میں لیا گیا ہےاور ڈی این اے ٹیسٹ ہوچکے ہیں جبکہ کراچی میں دوبارہ ڈی این اے ٹیسٹ کئے گیے ہیں۔