کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے اپنے 3روزہ دورہ بھارت کے آخری روز انڈین وزیراعظم نریندر مودی سے ملاقات کی ،دونوں رہنمائوں نے سعودی ، بھارت تزویراتی شراکت داری کونسل کے پہلے اجلاس کی مشترکہ صدارت کی ، عرب ٹی وی کے مطابق اس موقع پر دونوں ممالک کے درمیان 50کے قریب معاہدے اور سمجھوتے طے پاگئے، بھارتی حکام کے مطابق دونوں رہنمائوں نے سعودی سرمایہ کاری 100ارب ڈالر تک لے جانے کیلئے مشترکہ ٹاسک فورس بنانے پر اتفاق کیا ۔بھارت اور سعودی عرب نے مقامی کرنسیوں میں تجارت کے امکان اور بھارت اور خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) کے درمیان آزاد تجارتی معاہدے کے لئےبات چیت کو تیز کرنے پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ بھارتی وزارت خارجہ کے سیکریٹری اوصاف سعید نے کہا کہ دونوں ممالک نے 8 معاہدوں پر دستخط کیے جن میں ایک معاہدہ ہائیڈرو کاربن توانائی کی شراکت داری کو قابل تجدید، پیٹرولیم اور اسٹریٹجک ذخائر کے لیے جامع توانائی کی شراکت داری میں اپ گریڈ کرنا بھی شامل ہے۔اوصاف سعید نے کہا کہ دونوں رہنماؤں نے سعودی سرمایہ کاری میں 100 ارب ڈالر کے لئے ایک مشترکہ ٹاسک فورس بنانے پر بھی اتفاق کیا، جس میں سے نصف بھارت کے مغربی ساحل کے ساتھ تاخیر کا شکار ریفائنری پروجیکٹ کے لئےمختص ہے۔بھارت اور خلیجی ممالک کے درمیان باہمی رابطے کے بارے میں بات کرتے ہوئے اوصاف سعید نے کہا کہ اس میں بندرگاہیں، ریلوے، بہتر سڑکیں اور بجلی، گیس گرڈ اور ایک آپٹیکل فائبر نیٹ ورک بھی شامل ہوگا۔بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے نئی دہلی میں سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کو بتایا کہ ’ہم نے مل کر اقتصادی راہداری کے قیام کا تاریخی آغاز کیا ہے‘۔دونوں ممالک نے جی 20 کے دیگر رہنماؤں کے ساتھ جدید دور کے اسپائس روٹ کی تشکیل کے لیے پرعزم منصوبوں کی نقاب کشائی میں حصہ لیا تھا جس سے ممکنہ طور پر وسیع جغرافیائی سیاسی مضمرات کے ساتھ تجارتی تعلقات کو فروغ ملے گا۔