لندن ( مرتضیٰ علی شاہ) سابق وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ جب عمران نے نیب قانون بدلا اس وقت بندیال کہاں تھے؟مینڈیٹ ملا تو نواز شریف معیشت کو پھر2017کی سطح پر لاسکتے ہیں، راجہ ریاض کی ن لیگ میں شمولیت کا خیر مقدم کیا۔ اس موقع پر اعظم نذیرتارڑ نے کہا کہ نوازشریف عدالتوں میں بالٹی نہیں پہنیں گے،امجد پرویز نے کہا کہ ’نیوٹریلٹی فیکٹر‘ کردار ادا کریگا،۔نوازشریف کے خلاف بنائے گئے مقدما ت غلط اور سیاسی بنیادوں پر بنائے گئے تھے۔ نوازشریف کے خلاف ان مقدمات کا کوئی قانونی میرٹ نہیں ہے اور انہوں نے کبھی نیب قوانین پر انحصار نہیں کیا اور وہ 21 اکتوبر کو پاکستان میں ہوں گے۔ شہبازشریف نے سبکدوش ہونے والے چیف جسٹس عمر عطابندیال کی مذمت کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ان کے فیصلوں سے عمران خان کو فائدہ ہوا۔ بندیال نے اپنے مقام سے ہٹ کر عمران خان کی مدد کی اور اپنے حلف کی خلاف ورزی کی ، دو ایک کی اکثریت سے آنے والا فیصلہ افسوسناک ہے۔ انہوں نے بڑی حد تک ڈکٹیٹر کے کالے قانون کو بحال کر دیا ہے ۔ جب عمرنا خان نے صدر حکم نامے کے ذریعے اپنے رفیقان کو این آر او دینے کےلیے نیب قوانین تبدیل کیے تھے اسوقت بندیا ل کہاں تھے۔ اس وقت انہوں نے اس طرح کیوں ایکٹ نہیں کیا تھا۔؟ آرڈیننس تو چارہ ماہ کےلیے تھا اور عمران خان کے اسپانسرز نے اس سے فائدہ اٹھایا تھا۔ یہ نیب نیازی گٹھ جوڑ کی کلاسیکی مثال تھی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ایک سازش کے ذریعے نقصان پہنچایا گیا اور یہ عمران خان کو اقتدار تک لانا تھا۔ انہوں نے کاہ کہ اگر واضح مینڈیٹ ملا تو نوازشریف ایک مرتبہ پھر پاکستان کی معیشت کو 2017 کی سطح تک لےجا سکتے ہیں ۔انہوں نے کہا انہوں نے پی ٹی آئی کے سابق قانون ساز اور اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض کی نواز لیگ میں شمولیت کا خیر مقدم کیا۔ وہ 16 ماہ تک اسمبلی میں لیڈر آف اپوزیشن تھے اور مجھے امید ہے کہ ان کی شمولیت سے پارٹی مضبوط ہوگی ۔