• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستانی مشن وزیراعظم کی ملاقاتوں کیلئے کوشاں، کئی ممالک کی عدم دلچسپی

اقوام متحدہ (تجزیہ / عظیم ایم میاں) نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی اقوام متحدہ کی سائڈ لائنز پر غیر ملکی وفود کے سربراہوں سے دو طرفہ ملاقاتوں کے لئے پاکستانی مشن کی کوششیں جاری ہیں ، ایران ، ترکیہ اور چین کے وفود سے ملاقاتیں طے ہوگئیں تاہم کئی ممالک نے عدم دلچسپی دکھائی۔ تفصیلات کے مطابق نگراں وزیراعظم اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کےا جلاس میں شرکت کیلئے نیویارک پہنچ گئے ہیںجبکہ نگراں وزیرخارجہ عباس جیلانی نے نیویارک پہنچ کر اپنی مصروفیات کا آغاز کردیا ہے۔ پاکستان اور اقوام متحدہ کی تاریخ میں انوارالحق کاکڑ پاکستان کے پہلے نگران وزیراعظم ہیں جو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے۔ ذرائع کے مطابق نگران وزیراعظم کی امریکی اور غیر ملکی میڈیا سے ملاقاتوں اور انٹرویوز کے لئے بھرپور کوششیں کی جارہی ہیں جبکہ جنرل اسمبلی سے 22؍ ستمبر کو خطاب کے بعد پاکستانی میڈیا سے پریس کانفرنس کی بھی گنجائش رکھی گئی ہے۔ گو کہ نگراں وزیراعظم اور ان کی مصروفیات کےپروگرام کو پاکستانی صحافیوں کی دسترس سے دور رکھنے کی حکمت عملی کارفرما ہے تاہم غیر ملکی میڈیا کے لئے صورتحال مختلف ہے۔ نگران وزیرعظم کے امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ، الجزیرہ ٹی وی ،ایسوسی ایٹڈ پریس سے انٹرویوز کیلئے پاکستان مشن برائے اقوام متحد ہ کی کوششیں کامیاب ہوگئی ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہےکہ پاکستان کے مشن برائے اقوام متحدہ میں افسران کے تبادلوں کے باعث نئے پریس قونصلر امانت چوہدری نے چند روز قبل ہی اپنے عہدے کا چارج سنبھالا ہے اور انہیں اقوام متحدہ، نیویارک اور میڈیا کے معاملات سے واقفیت حاصل کرنے کا موقع نہیںملا تاہم سبکدوش خاتون پریس قونصلر ڈاکٹر مریم کا رضاکارانہ تعاون مشن کو حاصل ہے۔ ادھر اقوام متحدہ میں پاکستان کے ڈپٹی سفیر عامر خان کابھی تبادلہ ہوچکاہے ور وہ اپنی واپسی کی تیاریوں کے دوران نگران وزیراعظم کے دورہ اقوام متحدہ کی انتظامی اور منصبی ذمہ داریاں نبھارہے ہیں۔ نگران وزیراعظم کی اقوام متحدہ کی سائڈ لائنز پر غیر ملکی وفود کے سربراہوں سے دو طرفہ ملاقاتوں کے لئے پاکستانی مشن کی کوششیں جاری ہیں۔ ایران، ترکی اور چین کے وفودکے سربراہوں سے ملاقاتیں طے ہورہی ہیں لیکن دیگر ممالک کی جانب سے نگران وزیراعظم سے ملاقاتوں کے لئے وہ دلچسپی نظر نہیں آتی جو پاکستان کے منتخب قائدین بے نظیر بھٹو، نواز شریف اور عمران خان کے لئے دیکھی گئیں۔ نگران وزیراعظم کی اقوام متحدہ میں تقریر کے روز پی ٹی آئی امریکا اقوام متحدہ کےسامنے احتجاجی مظاہرہ کا پروگر ام بھی بنارہی ہے۔ نگران وزیراعظم کو پاکستانی مشن کے قریب ایک فائیو اسٹار ہوٹل میں ٹھہرایا گیا ہے۔ نگران وزیراعظم اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کے علاوہ انسانی صحت، موسمیاتی تبدیلی کےموضوع پر ہونے والی کانفرنسوں میں بھی شرکت کریں گے۔ ایک اطلاع کے مطابق وہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کے دوسرے روز وطن واپسی کیلئے روانہ ہوجائیں گے جبکہ نگران وزیرخارجہ مزید دو روز قیام کریں گے۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق تجربہ کار سفارت کار نگران وزیر خارجہ عباس جیلانی کی اقوام متحدہ کی سائیڈ لائنز پر دو طرفہ ملاقاتوں اور مصروفیات کا ایجنڈا نگران وزیراعظم کے مقابلے میں زیادہ طویل اور بامقصد نظر آتا ہے۔

اہم خبریں سے مزید