لاہور(آصف محمود بٹ ) سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ کی طرف سے جاری احکامات کے باوجود پنجاب میں فوجداری و سول تنازعات کے حل کے لئے 2019میں بنائے گئے گئے قانون کے تحت اتھارٹی کا قیام تاحال ممکن نہ ہوسکا۔ نگران پنجاب کابینہ نے اتھارٹی کے قیام کی منظور کا ایجنڈا موخر کر دیا۔ انتہائی معتبر ذرائع نے ’’جنگ‘‘ کو بتایا کہ پنجاب حکومت نے 2019میں The Punjab Alternate Dispute Resolution Actپنجاب اسمبلی سے منظور کرایا جس پر عملدرآمد کے لئے ایک سال قبل نوٹیفکیشن بھی جاری کیا گیا۔ یہ قانون ڈسٹرکٹ جوڈیشری، ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ میں زیر التواء لاکھوں فوجداری و سول تنازعات کے کیسوں کا بوجھ کم کرکے عدالتوں سے باہر تصفیہ کرانے کے لئے بنایا گیا تھا۔ اس قانون کے نافذالعمل ہونے کے بعد حکومت کی طرف سے ایکریڈیٹیشن اتھارٹی بنائی جانی تھی جو تا حال نہیں بن سکی ۔