کراچی، لاہور ، پشاور ( اسٹاف رپورٹر، نمائندہ خصوصی ، نیوز ایجنسی ) بجلی اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کیخلاف ملک بھر میں جماعت اسلامی کا احتجاج جاری ،کراچی میں 15مقامات پر احتجاجی مظاہرے ، سڑکوں پر اپنی موٹر سائیکلیں،کار یں ودیگر گاڑیاں بند کر کے بھر پور احتجاج کیا، پشاور میں گورنر ہاوس کے باہر جماعت اسلامی کا دھرنا جاری ، ہزاروں افراد کی دھرنے میں شرکت ، امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کرپٹ اشرافیہ وسائل پر قابض ہے،ہماری پرامن احتجاجی تحریک اب نہیں رکے گی، آج آئندہ کا لائحہ عمل دوں گا۔ کراچی میں احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ عوام کے ساتھ مل کر حکمرانوں کا راستہ روکیں گے، ان کی سازشوں کو ناکام بنائیں گے، آج 15مقامات پر سڑکیں بند کیں اور احتجاج کیا گیا، اگلے مرحلے میں کراچی کے عوام 100مقاما ت پر گاڑیاں اور شہر کی سڑکیں بند کریں گے، امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا پروفیسر محمد ابراہیم خان نے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گورنر وفاق کو بتادیں کہ ملک میں کسی ریڈ زون کو نہیں مانتے، حکمرانوں کے ہوش ٹھکانے نہ آئے تو سراج الحق کے حکم پرکل اسلام آباد کے ریڈ زون آئیں گے۔ تفصیلات کے مطابق کراچی میں جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن کی اپیل پر پیٹرولیم مصنوعات قیمتوں میں ظالمانہ اضافے، بجلی کے بھاری بلوں و ٹیکسوں میں کمی نہ کرنے، جاگیرداروں پر ٹیکس لگانے کے بجائے سارا بوجھ عوام پر ڈالنے اور حکمرانوں، وزیروں، اعلیٰ افسران اور طبقہ اشرافیہ کو دی جانے والی مراعات اور مفت بجلی و پیٹرول ختم نہ کرنے کے خلاف منگل کو شہر بھر میں 15مقامات پر احتجاج کیا گیا ۔ امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نرسری اسٹاپ شاہراہ فیصل پرہونے والے احتجاج میں شریک ہوئے اور خطاب کیا۔احتجاج کے دوران ایک شہری مہنگائی اور بجلی و پیٹرول کی قیمتوں میں ظالمانہ اضافے کے خلاف پر زور نعرے لگاتے ہوئے اپنے جذبات کو قابو میں نہ رکھ سکا اور زارو قطار رونے لگا جس پر حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ حکمرانوں کو ہوش کے ناخن لینا چاہئے، حالات اس قدر سنگین ہو گئے ہیں کہ لوگ خود کشیاں کرنے پر مجبور ہو رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کے تحت پشاور میں کے پی کے گورنر ہاؤس پر احتجاجی دھرنا جاری ہے،6 اکتوبر کو گورنر ہاؤس سندھ پر تاریخی دھرنا دیا جائے گا۔حکمران عوام کے جذبات سے نہ کھیلیں، نگراں حکمران فوری طور پر پیٹرول و بجلی کی قیمتیں کم کریں، انتخابات کروائیں اور گھر چلے جائیں۔سارا بوجھ عوام پر نہ ڈالا جائے، وڈیروں اور جاگیرداروں پر بھی ٹیکس لگائے جائیں۔حکمران طبقے کا پروٹوکول، مفت پیٹرول و بجلی بند کی جائے۔ مہنگائی ختم کی جائے اور آٹا اور چینی مافیا کو بے نقاب کیا جائے۔حکمران اگر اپنی مراعات ختم کریں گے توپھر عوام ساتھ دیں گے۔تنخواہ دار طبقہ ٹیکس ادا کریں اور جاگیردار، وڈیرے اور بیوروکریٹس طبقہ ٹیکس نہ دے ایسا کسی صورت قبول نہیں۔وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ قوم کو بیوقوف نہ بنائیں،وہ کہتے ہیں کہ میرے پاس اختیار نہیں کہ پیٹرول وبجلی کی قیمتیں کم کرسکوں۔وہ بتائیں کہ اگر قیمتیں کم کرنے کا اختیار نہیں ہے تو پھر کس کے کہنے پرقیمتیں بڑھائی جارہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ کراچی کے عوام کو اب کسی صورت قوم اور زبان کی بنیاد پرتقسیم نہیں کیا جاسکتا۔کراچی کے ساڑھے تین کروڑ عوم جماعت اسلامی کی جدوجہد کے ساتھ ہیں، انہوں نے کہا کہ پنڈی میں جس بلڈنگ سے اربوں روپے برآمد ہوئے ہیں، بتایا جائے اس بلڈنگ کے مالک کا نام سامنے کیوں نہیں لایا جارہا۔