اسلام آباد(نمائندہ جنگ ) سپریم کورٹ نے محکمہ تعلیم سندھ میں جعلی بھرتیاں کرنیوالوں کیخلاف کارروائی کا حکم دیدیا۔ عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ غیر قانونی تقرری سے فائدہ اٹھانے والے اکیلے گناہ گار نہیں بلکہ جس اتھارٹی نے یہ غیر قانونی کام کیا اس کو بھی سزا ملنی چاہیے۔ جسٹس محمد علی مظہر کی سربراہی میں جسٹس حسن اظہر رضوی اور جسٹس مسرت ہلالی پر مشتمل تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کرتے ہوئے درخواستیں منظور کی تھیں۔ فیصلہ جمعہ کو جاری کیا گیا جو جسٹس محمد علی مظہر نے تحریر کیا ہے جس میں قراردیاگیا ہے کہ ڈپٹی سیکرٹری لا ء کے مطابق تقرریاں جعلی ہیں کیونکہ تقرر نامے مجاز اتھارٹی نے جاری نہیں کیے تھے ، اگر تقرریاں غیر قانونی ہیں تو درخواست گزاروں کے خلاف کارروائی سے پہلے اس کیخلاف سخت کارروائی کی جائے جس نے ادارہ جاتی سطح پر ایک غیر قانونی کام کیا ہے۔