• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سپریم کورٹ، 56 ہزار کیسز، زیر التوا مقدمات تاریخ کی بلند ترین سطح

کراچی ( رپورٹ: محمد منصف ) سپریم کورٹ میں مقدمات کی سماعت کیلئے ججز کی مطلوبہ تعداد کم پڑ گئی ، نومبر 1997میں سپریم کورٹ ( نمبر آف ججز ) ایکٹ 1997 کے زریعے عدالت عظمیٰ میں 17 ججز کی تعداد مقرر کی گئی ، 26 سالہ طویل دورانیہ میں ملک کی آبادی میں غیر معمولی اضافہ ہونے کے باعث نئے داخل ہونے والے مقدمات کی شرح بڑھ گئی ہے جسکی وجہ سے زیر التواء 56 ہزار سے زائد مقدمات تاریخ کی بلند ترین سطح تک پہنچ گئے ہیں ، واضح رہے کہ اس وقت عدالت عظمیٰ میں ججز کی مطلوبہ تعداد 17 کے بر عکس 15 ہے۔سپریم کورٹ کے اپنے اعداد و شمار کے مطابق 2013 میں زیر التواء مقدمات کی تعداد 20 ہزار سے زائد تھی ، جنوری 2021 میں یہ تعداد 46700 کے قریب پہنچ گئی اور اسی سال دسمبر 51750 سے تجاوز کر گئی جبکہ فروری 2022 میں یہ تعداد 52450 اور یکم مارچ 2023 میں بھی کم و بیش 52550 کے قریب مقدمات زیر التواء تھے۔ 30 جون 2023 کو زیر التواء مقدمات کی تعداد 54965 تک پہنچ گئی جبکہ 15 ستمبر 2023 کو عدالت عظمیٰ میں زیر التواء مقدمات کی تعداد تاریخ کی بلند ترین سطح یعنی 56524 پر پہنچ گئی۔ یکم ستمبر سے 15 ستمبر 2023 تک کی رپورٹ کے مطابق زیر التواء مقدمات کی تعداد 56529 تھی اور مذکورہ پندرہ روز میں 401 مقدمات نمٹائے جبکہ 396 نئے مقدمات بھی داخل ہوئے یعنی مجموعی طور پر گذشتہ پندرہ روز میں زیر التواء مقدمات میں صرف 5 مقدمات کم ہوئے۔ یکم ستمبر سے 15 ستمبر 2023 کے درمیان سب سے زیادہ مقدمات سپریم کورٹ پرنسپل سیٹ اسلام آباد میں 183 میں داخل ہوئے، لاہور رجسٹری میں 138 ، پشاور رجسٹری میں 30 ، کوئٹہ رجسٹری میں 24 اور سب سے کم کراچی رجسٹری میں 21 نئے مقدمات داخل ہوئے۔ اسی طرح مذکورہ پندرہ روز کے دوران سب سے زیادہ پرنسپل سیٹ اسلام آباد میں 316 مقدمات نمٹائے گئے۔
اہم خبریں سے مزید