لاہور(جنگ نیوز)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ بجلی چوروں اور مفت خوروں کا بوجھ عوام پر نہ ڈالا جائے، بلوں میں شامل 48فیصد غنڈہ ٹیکسز ختم کیے جائیں۔ ملک میں لاکھوں میگاواٹ سستی بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت ہونے کے باوجود آئی پی پیز سے معاہدے کیے گئے جن سے اضافی پیداوار کی ادائیگی بھی غریبوں کا خون نچوڑ کر کی جاتی ہے۔ قوم مشکل ترین دور سے گزر رہی ہے، ایسے حالات پوری زندگی میں نہیں دیکھے۔ آج قومی ادارے بیچنے کے فیصلے ہو رہے ہیں، ڈر ہے کہ یہ سلسلہ ایٹمی صلاحیت کی فروخت تک نہ چلا جائے، پاکستان کا قومی چاند ستارے کی بجائے کشکول بن گیا، جن حکمرانوں کی جیبوں میں گرین کارڈ ہیں وہ پاکستان نہیں بچا سکتے، حل صرف جماعت اسلامی ہے۔ چیف جسٹس آئی پی پیز معاہدوں پر ایکشن لیں۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے گورنر ہاؤس دھرنے کے تیسرے اور آخری روز شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ، سیکرٹری جنرل امیر العظیم، سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف، امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی جاوید قصوری، شیخ الحدیث مولانا عبدالمالک، چیئرمین علما و مشائخ رابطہ کونسل میاں مقصود احمد، امیر جمعیت اہل حدیث ابتسام الٰہی ظہیر، امیر لاہور ضیا الدین انصاری ایڈووکیٹ، نائب امیر لاہور ذکراللہ مجاہد، امیر جماعت اسلامی گوجرانوالہ نصراللہ رندھاوا، صدر جے آئی یوتھ رسل خان بابر، صدر جے آئی یوتھ لاہور جبران بٹ و دیگر قائدین بھی اس موقع پر موجود تھے۔دھرنے کے آخری روز بھی مختلف طبقہ ہائے فکر سے تعلق رکھنے والے افراد کی بڑی تعداد موجود تھی۔ آج سے کوئٹہ گورنر ہاؤس کے سامنے دھرنا کا آغاز ہو گا۔