کراچی ( اسٹاف رپورٹر) صوبائی حکومت کاایک اہم پروجیکٹ ( بے نظیر ٹاون )حکومت کی عدم توجہ کے باعث تباہی کے دہانے پر پہنچ گیا، پروجیکٹ ڈائریکٹر کی عدم تعیناتی کے باعث تمام انتظامی امور ٹھپ،ملازمین تنخواہوں کے منتظر، کنٹریکٹرز کے بھی کروڑں روپے پھنس گئے،نگران صوبائی حکومت پر وجیکٹ سے لاعلم نکلی ،تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی نے کم آمدنی والوں کو اپنا گھر دینے کی اسکیم کے تحت 6سال قبل سندھ ریونیو بورڈ کے زیر انتظام شہید محترمہ بے نظیر بھٹو ٹاون،(ایس ایم بی بی ٹی ) کے نام سےصوبے کے 18اضلاع میں50ہزار چھوٹے پلاٹ دینے کا اعلان کیا تھا جس کے تحت 2017 اور اس کے بعد ہونے والی قرعہ اندازیوں میں تقریباً 27ہزار پلاٹ لاٹ ہو چکے ہیں ،کراچی جامشورو، لاڑکانہ،بدین، میر پور ،دادو ،سہون اور دیگر کچھ جگہ بے نظیر ٹاون میں کچھ ترقیاتی کام بھی کروائے گئے لیکن اب گذشتہ 8 ماہ سےبے نظیر ٹاون کا پروجیکٹ ڈائریکٹر ہی موجود نہیں ،جس سے ادارے میں تما م کام ٹھپ پڑے ہیں ،کنٹریکٹرز کا کہنا ہے کہ ہم نے جو ترقیاتی کام کئے تھے وہ تباہ ہو رہے ہیں ،ہمارے کروڑوں روپے کے واجبات پھنسے ہوئے ہیں ،ملازمین کا کہنا ہے کہ تنخواہیں نہ ملنے کی وجہ سے ملازمین دفتر ہی نہیں آتے ،کنٹریکٹرز نے نگراں وزیر اعلیٰ سندھ اور صوبائی وزیر سے اپیل کی ہے کہ بے نظیر ٹاون پر جیکٹ کا ڈائریکٹرز فوری تعینات کیا جائے یا بھی ماضی کی طرح اس کا قلمدان بھی کے ڈی اے یا،ایل ڈی اے کے ڈائریکٹرز کے حوالے کیا جائے، اس سلسلے میں جب صوبائی حکومت کے ایک سینئر افسر سے رابطہ کیا گیا تو ان کا موقف تھا کہ وہ پرجیکٹ کے بارے میں یکسر لاعلم ہیں وہ 2سے 3روز میں اس بارے تمام معلومات حاصل کرنے کے بعد اس بارے واضح بات کر سکتے ہیں۔