کوئٹہ ( اسٹاف رپورٹر) جنگل پیر علی زئی میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے معمر شخص کے لواحقین نےلاش کے ہمراہ گورنر ہاؤس چوک پر دھرنا دیااور ملزمان کی گرفتاری وتفتیش کرائم برانچ سے کرانے کا مطالبہ کیا۔ پولیس افسران کی یقین دہانی پر مظاہرین منتشر ہو گئے ۔ دھرنے کے باعث شہر بھر کی ٹریفک کا نظام درہم برہم ہو گیا، شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔پولیس کے مطابق جنگل پیر علی زئی میں منگل کی صبح نامعلوم افراد نے 60سالہ محی الدین کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا تھا، مقتول کی لاش سول ہسپتال کوئٹہ میں ضروری کارروائی کے بعد لواحقین کے حوالے کی گئی تاہم لواحقین نے لاش کے ہمراہ گورنر ہاؤس چوک پر دھرنا دیتے ہوئے نعرے بازی کی۔ لواحقین نے مطالبہ کیا کہ ملزمان کو فوری طو رپر گرفتار کر کے کے تفتیش کرائم برانچ سے کرائی جائے ،پولیس کے افسران نے لواحقین کو یقین دہانی کرائی جس پر دھرنا شرکاء پر امن طور پر منتشر ہو گئے، دھرنے کے باعث شہر بھر کی ٹریفک کا نظام درہم برہم ہو گیا۔ جناح روڈ ، وائٹ روڈاور زرغون روڈ پر گاڑیوں کی لمبی لمبی قطاریں لگ گئیں جس سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔