کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)بلوچستان گڈز ٹرک اونرز ایسوسی ایشن (رجسٹرڈ) کے صدر حاجی نور محمد شاہوانی نے کہا ہے کہ اگر ایک ہفتے میں پنجاب اور سندھ جانے والے گڈز ٹرکوں بلاجواز طور پر روک کر بھتہ وصول کرنے کا سلسلہ بند اور لوڈ گاڑیوں کو نہ چھوڑا گیا تو پنجاب اور سندھ جانے والی قومی شاہراہوں کو فورٹ منرو ، جیکب آباد اور حب چوکی کے مقامات پر بند کرکے دھرنا دیں گے ۔ یہ بات انہوں نے منگل کو ظاہر شاہ یوسفزئی ، حاجی جعفر خان کاکڑ ، حاجی محمد گل ، سہیل خان کاکڑ ، حاجی عطاء اللہ کاکڑ اور دیگر کے ہمراہ کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی ۔ حاجی نور محمد شاہوانی نے کہا کہ بلوچستان کے گڈز ٹرک ٹرانسپورٹر پنجاب ، سندھ اور خیبر پختونخوا جاتے ہیں اور اپنے استعمال کے لئے گاڑی کی ٹینیکوںمیں 400 سے 600 لیٹر ڈیزل ڈالتے ہیں لیکن پنجاب کے علاقے ڈیرہ غازی خان میں کسٹم ، پولیس اور پنجاب بارڈر فورس کے اہلکار بلاجواز تنگ کرتے ہیں اب تک 120 ٹرکوں کو ناجائز طور پر ڈیزل کے بہانے گزشتہ ایک ماہ سے بند کیا گیا ہے اعلیٰ حکام کو تمام صورتحال سے آگاہ کرنے کے باوجود مسئلہ حل نہیں ہورہا ۔جن گاڑیوں میں پیاز ، سیب ، کوئلہ لوڈ ہو انہیں بھی روک دیا جاتا ہے اور ٹرانسپورٹروں کو ڈیزل کے بہانے تنگ کرکے بھتہ وصول کیا جاتا ہے اس مد میں 5 ہزار سے 10 ہزار روپے وصول کرتے ہیں اس کے خلاف کراچی کے ٹرک ، آئل ٹینکر ، منی مزدا ٹرک والے 10 روز سے دھرنا دئے کر سراپا احتجاج ہیں لیکن کوئی شنوائی نہیں ہورہی ۔قانونی طور پر بلوچستان آنے والے چینی اور کھاد سے لوڈ ٹرکوں کو سندھ میں شکار پور پولیس روک کر بلاجواز تنگ کرتی ہے اگر ایک ہفتے کے اندر اس مسئلے کو حل کرکے رکی ہوئی گاڑیوں کو نہ چھوڑا گیا تو بلوچستان سے پنجاب اور سندھ جانے والی قومی شاہراہوں کو فورٹ منرو ، جیکب آباد اور حب چوکی کے مقام پر دھرنا دیکر بند کردیں گے اور مطالبات پر عمل درآمد تک احتجاج جاری رہے گا ۔ انہوںنے نگران وزیراعظم اور نگران وزیر داخلہ سے مطالبہ کیا کہ بلوچستان کے ٹرانسپورٹروں کے کے ساتھ پنجاب اور سندھ میں ہونے والی و زیادتیوں کا نوٹس لیا جائے۔